لاہور: سیشن کورٹ کے لاک اپ میں فائرنگ سے دو بھائی ہلاک

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2020
گرفتار شخص نے پولیس کے سامنے دعوٰی کیا کہ اس نے اپنی والدہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ریاست نذیر اور بلال نذیر کو قتل کیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
گرفتار شخص نے پولیس کے سامنے دعوٰی کیا کہ اس نے اپنی والدہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ریاست نذیر اور بلال نذیر کو قتل کیا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

لاہور: سیشن کورٹ ٹرائل کا سامنا کرنے والے دو بھائیوں کو 'بخشی خانہ' کے اندر گولی مارکر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گرفتار شخص، جس کی شناخت محمد کفیل عرف بلی کے نام سے ہوئی ہے، نے پولیس کے سامنے دعوٰی کیا کہ اس نے اپنی والدہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ریاست نذیر اور بلال نذیر کو قتل کیا۔

پولیس نے ملزم سے جرم میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا جبکہ ملزم نے دوہرے قتل کے بعد فرار ہونے کی کوشش نہیں کی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی:ایک گھر سے چار لاشیں برآمد

ملزم، جو فیروز پور روڈ نشتر کالونی کا رہائشی ہے اور ایک جم چلاتا ہے، کو بعدازاں اسلام پورہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

ریسکیو 1122 کی ٹیم نے لاشوں کو شہر کے مردہ خانے منتقل کردیا۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس آپریشن ونگ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اشفاق احمد بھی سیشن عدالت پہنچے اور کرائم سین کا معائنہ کیا۔

پولیس اس بارے میں تفتیش کر رہی ہے کہ حملہ آور ہتھیار لے کر کس طرح عدالت کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب رہا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی خان میں قبائلی نوجوان کے قتل پر امن کمیٹی کا دفتر نذر آتش

انہوں نے پولیس اہلکاروں کو عدالت کی سیکیورٹی میں اضافے کا حکم دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سجاد حسین نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔

لاہور بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے عدالت کے احاطے میں سیکیورٹی خامیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں اور پولیس سیشن کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں