گلگت بلتستان میں بھیک میں ملنے والی 8 نشستوں کی مبارکباد سلیکٹرز کو دیتے ہیں، مریم نواز

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
مریم نواز نے اپنے خطاب کے دوران ہزارہ کے نوجوانوں کے جوش و جذبے کو سراہا— فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے اپنے خطاب کے دوران ہزارہ کے نوجوانوں کے جوش و جذبے کو سراہا— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر سوار ہے یہ ملک نہیں چل سکتا اور جب تک یہ جعلی حکومت ہے آپ کا ووٹ چوری ہوتا رہے گا۔

مانسہرہ میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے ابتدا میں پنجابی زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں میزبان بھی میں ہوں اور مہمان بھی میں ہی ہوں۔

مزید پڑھیں: 'مریم نواز نے شہباز شریف کو چارج شیٹ کیا'

انہوں نے کہا کہ مجھے آج یہ پتا چل گیا کہ ہزارہ نواز شریف کا تھا، نواز شریف کا ہے اور نواز شریف کا ہی رہے گا۔

مریم نواز نے نوجوانوں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں جس بھی صوبے یا جگہ جاتی ہوں تو مجھے جلسے میں سب سے زیادہ بڑی تعداد میں نوجوان شیر نظر آتے ہیں جبکہ ہمارے بزرگوں کا جذبہ بھی دیکھنے کے قابل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا ہزارہ کے ساتھ رشتہ بہت پرانا ہے اور ہزارہ اور مانسہرہ اس بات کی گواہی دے گا کہ ناصرف آپ نے یہ رشتہ نبھایا بلکہ نواز شریف نے بھی اس رشتے کو ہمیشہ نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے آپ سے وفا نبھائی اور آج پاکستان اور ہزارہ کے عوام سے نواز شریف نے جو وعدے نبھائے، آج اسی کی سزا ناصرف پاکستان بلکہ مسلم لیگ (ن) اور آپ کا محبوب لیڈر نواز شریف بھگت رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آپ سے کیے گئے وعدے نبھائے اور جس نے پورے پاکستان میں ایک اینٹ نہیں لگائی، جو آپ کے ووٹ چوری کر کے لے گیا، آج وہ نواز شریف کی ہزارہ موٹروے پر بڑی چالاکی سے اپنی تختی لگا کر چلا گیا، تختی لگانے والا سمجھتا ہے کہ عوام نہیں جانتے کہ یہ موٹروے کس نے بنائی ہے۔

مریم نواز نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی بتا دو کہ نواز شریف کا پاکستان اچھا تھا یا اس ووٹ چور کا پاکستان اچھا ہے، کیا ڈھائی سال قبل جس نئے پاکستان کا آپ سے وعدہ کیا گیا تھا، کیا وہ آپ کو ملا، کیا ایک کروڑ نوکریوں میں سے ایک بھی نوکری کسی کو ملی، کیا 50 لاکھ گھروں میں سے ایک کمرہ بھی کسی کو ملا، کیا 47 روپے پیٹرول کسی کو ملا؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات جان لو کہ جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر سوار ہے یہ ملک نہیں چل سکتا، جب تک یہ جعلی حکومت ہے مہنگائی کم نہیں ہو سکتی، جب تک یہ جعلی حکومت ہے، غریب کا چولہا نہیں جل سکتا، جب تک یہ جعلی حکومت ہے غریب کا گھر نہیں چل سکتا، ہمارے غریب مریضوں کو سستی دوا نہیں مل سکتی، جب تک یہ جعلی حکومت ہمارے سروں پر ہے آٹا چوری نہیں رکے گی، چینی چوری نہیں رکے گی اور جب تک یہ جعلی حکومت ہے آپ کا ووٹ چوری ہوتا رہے گا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ پورے پاکستان نے دیکھا کہ گلگت بلتستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک صرف شیر کی آواز آ رہی تھی اور لوگ نواز شریف کی حمایت میں باہر نکلے اور اسی لیے آج جب گلگت بلتستان انتخابات کا جعلی نتیجہ آیا تو پاکستان میں کوئی اس نتیجے کو ماننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے نعرے ووٹ کو عزت دو کا یہ اثر ہوا ہے کہ آج دھاندلی کے باوجود گلگت بلتستان میں اس جعلی کو کامیاب نہیں کرایا جا سکا، اب یہ دھاندلی کر کے بھی نہیں جیت سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار چرانے، الیکشن کو چوری کرنے، ساری ایجنسیز کے نمائندے گلگت بلتستان میں بٹھانے، جوڑ توڑ کرنے کے باوجود آپ کو کتنی سیٹیں ملیں، تمام تر دھاندلی کے باوجود اسے صرف 8 سیٹیں ملیں اور وہ سیٹیں بھی ان کی نہیں ہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے توڑے ہوئے اُمیدواروں کی مرہون منت ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم ان 8 سیٹوں کی مبارکباد عمران خان کو نہیں دیتے بلکہ بھیک میں ملنے والی ان 8 سیٹوں کی مبارکباد بھی ہم سلیکٹرز کو دیتے ہیں۔

انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف کے بیانیے نے تمہاری سیاست کو دفن کردیا ہے اور تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑا اور یہ نواز شریف کا بیانیہ ہی تھا کہ فکس میچ کے باوجود تمہیں مینڈیٹ نہیں ملا بلکہ صرف بیساکھیاں ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا فیصلہ

مریم نواز نے کہا کہ ہمیشہ سنتے تھے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں لوگ حکومتِ وقت کے لیے ووٹ کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اقتدار میں تھی تو انہیں 14 سیٹیں ملی، مسلم لیگ (ن) اقتدار میں تھی تو انہیں 16 سیٹیں ملیں اور ہمیں حکومت بنانے کے لیے کسی کی بیساکھی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن آج تمام تر دھاندلی کے باوجود تم کو صرف 8 سیٹیں ملیں بلکہ سنا ہے کہ ایک اور کم ہو کر 7 نشستیں ہو گئی ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'ایسی عبرتناک شکست، توبہ توبہ، یقین جانو اس ذلت سے منہ چھپا کے گھر میں بیٹھ جانا اچھا، کوئی تھوڑی سی شرم و حیا والا ہوتا تو تین دن کبھی اپنے گھر سے باہر نہ نکلتا'۔

انہوں نے کہا کہ جب عمران خان سے جواب پوچھا جاتا ہے تو کہتا ہے کہ میں اور ادارے ایک پیج پر ہیں، تم کو لانے والے اس ناکامی کے ذمے دار تم سے زیادہ ہیں، جو تمہیں اقتدار میں لے کر آیا ہے آج لوگ مہنگائی، تمہاری ناکامی، ووٹ چوری کا ذمے دار بھی ان کو قرار دے رہے ہیں، آج جو پاکستان کی ترقی کی شرح زمین کے نیچے چلی گئی ہے اس کے لیے بھی لوگ ان کو قصور وار قرار دے رہے ہیں اور جو تم کشمیر کو بھارت کی جھولی میں پھینک آئے ہو اس کا ذمے دار بھی لوگ تمہارے لانے والوں کو قرار دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ تو اس قابل بھی نہیں سمجھتے عمران خان کہ تمہیں ناکامی کا ذمے دار بھی قرار دیں'۔

مزید پڑھیں: بلاول اور مریم نواز میں ٹیلی فونک رابطہ، گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کی مذمت

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے مزید کہا کہ جو انسان ایک یونین کونسل بھی چلانے کے قابل نہیں تھا اس کو 22 کروڑ عوام کے ملک کی ذمے داری دے دی اور نواز شریف کو تکلیف ہے کیونکہ جس ملک کی اینٹ اینٹ اس نے لگائی تھی، اس ملک کو سنوارا تھا، ترقی کے راستے پر گامزن کیا تھا تو اب جب ملک الٹے راستے پر چل پڑا ہے تو نواز شریف کو تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کو ناصرف ان نوجوانوں بلکہ 22 کروڑ عوام نے اپنا لیا ہے بلکہ سمجھ لیا ہے، وہ دن دور نہیں جب نواز شریف ناصرف وطن واپس آئے گا بلکہ چوتھی بار آپ کا وزیر اعظم بنے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں