عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی ایک مرتبہ پھر اپنی موت کی خبروں کی تردید

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2020
عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی نے   اپنے فیس بک پیچ پر پوسٹ میں افواہوں کی تردید کی— فائل فوٹو: فیس بک
عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی نے اپنے فیس بک پیچ پر پوسٹ میں افواہوں کی تردید کی— فائل فوٹو: فیس بک

گزشتہ چند برس سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے معروف لوک اور عوامی گلوکار عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کی علالت سے متعلق افواہیں وائرل ہوتی رہی ہیں۔

حال ہی میں ایک مرتبہ پھر افواہیں گردش کررہی ہیں کہ عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی علالت کے بعد انتقال کر گئے، جس پر انہوں نے وضاحت جاری کی ہے۔

عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی کی جانب سے اپنے فیس بک پیچ پر پوسٹ کی گئی جس میں انہوں نے ایسی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔

مزید پڑھیں: عطا اللہ عیسیٰ خیلوی کی خود سے متعلق جھوٹی خبروں پر وضاحت

لوک گلوکار نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ میرے بارے میں ایک بار پھر غلط خبریں زیر گردش ہیں، آپ کی دعاؤں سے میں بالکل ٹھیک ہوں، الحمداللہ۔

بعدازاں انہوں نے فیس بک پیچ پر ایک لائیو ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہوں نے ان افواہوں کی تردید کی۔

عطااللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا کہ میں اپنے تمام دوستوں، عزیزوں کا احسان مند ہوں جنہوں نے مجھے فون کیا اور اللہ کا شکر ہے کہ میں بالکل ٹھیک ہوں اور 5 سے 6 گھنٹے کی ڈرائیو کے بعد لاہور پہنچا ہوں۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کو اپنی زندگی سے متعلق پھیلنے والی جھوٹی خبروں پر وضاحت کرنی پڑی ہو، اس سے قبل بھی انہوں نے یا ان کے اہلخانہ نے ایسی ہی جھوٹی خبروں پر وضاحت جاری کی تھی۔

وہ 2018 کے بعد مختلف اوقات میں کچھ بیماریوں کے باعث مختصر وقت کے لیے ہسپتال میں زیر علاج بھی رہے اور اسی دوران ہی ان کے حوالے سے غلط خبریں وائرل ہوئیں۔

انہیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا جاچکا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
انہیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا جاچکا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

گزشتہ 2 سال میں متعدد بار ان کے حوالے سے غلط خبریں وائرل ہوئیں اور رواں برس اپریل میں بھی ان کے حوالے سے غلط خبریں وائرل ہوئی تھیں اور اس کے بعد جولائی میں بھی ان کے حوالے سے افواہیں زیر گردش رہیں۔

عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی 1951 میں پنجاب کے شہر میانوالی کے علاقے عیسیٰ خیل میں پیدا ہوئے، جس وجہ سے وہ عیسی خیلوی کہلواتے ہیں۔

گلوکار 2019 میں انتہائی علیل بھی ہوگئے تھے—فائل فوٹو: فیس بک
گلوکار 2019 میں انتہائی علیل بھی ہوگئے تھے—فائل فوٹو: فیس بک

انہوں نے زمانہ طالب علمی سے ہی حمد، نعت اور گیت گانے کا آغاز کیا تھا تاہم انہوں نے پروفیشنل گلوکاری 1970 کے بعد شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے مقبول ہوگئے۔

میانوالی کے نیازی خاندان میں پیدا ہونے والے عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی آنے والے سالوں میں ملک بھر میں اپنی منفرد آواز کی وجہ سے اتنے مقبول ہوگئے کہ ٹرکوں پر ان کی تصاویر بنائی جانے لگیں۔

اندازے کے مطابق عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی نے 50 ہزار کے قریب گیت گائے اور انہوں نے پنجابی، سرائیکی، اردو اور سندھی سمیت دیگر زبانوں میں بھی گلوکاری کی۔

عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی نے کوک اسٹوڈیو سمیت فلموں کے لیے بھی گیت گائے جب کہ ان کے گانوں کو بھارتی فلم سازوں نے بھی اپنی فلموں میں شامل کیا۔

گلوکار نے متعدد بیرون ممالک میں بھی میوزک کنسرٹ کیے ہیں—فوٹو: فیس بک
گلوکار نے متعدد بیرون ممالک میں بھی میوزک کنسرٹ کیے ہیں—فوٹو: فیس بک

عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے تین سے زائد شادیاں کیں اور ان کے 4 بچے ہیں، تاہم کبھی انہوں نے اپنے خاندان کے حوالے سے کھل کر بات نہیں کی۔

عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی سیاسی طور پر متحرک رہے ہیں، ابتدائی طور پر ان کی ہمدردیاں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ تھیں، تاہم 2013 کے بعد ان کی ہمدریاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ ہوگئیں اور انہوں نے عمران خان کی پارٹی کے لیے گانے بھی تیار کیے جو بے حد مقبول ہوئے۔

شاندار گلوکاری کے باعث عطا اللہ خان عیسیٰ خیلوی کو حکومت پاکستان سمیت موسیقی کے دیگر اداروں اور تنظیموں کی جانب سے متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں