اسٹیل ملز ملازمین کے بجائے عمران خان کو برطرف ہونا چاہیے، بلاول بھٹو زرداری

28 نومبر 2020
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس تاریخی صنعتی اثاثے کی اراضی کے مالک اہلیان سندھ ہیں — فائل فوٹو / آن لائن
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس تاریخی صنعتی اثاثے کی اراضی کے مالک اہلیان سندھ ہیں — فائل فوٹو / آن لائن

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی برطرفی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کے بجائے عمران خان کو برطرف ہونا چاہیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'بے رحم حکومت نے اسٹیل ملز کے ساڑھے 4 ملازمین کو برطرف کردیا، پیپلز پارٹی اسٹیل ملز کے تمام برطرف ملازمین کو بحال کرے گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس تاریخی صنعتی اثاثے کی اراضی کے مالک اہلیان سندھ ہیں، ہم پی ٹی آئی کو اس معاشی قتل سے فرار نہیں ہونے دیں گے جبکہ ملازمین کے بجائے عمران خان کو برطرف ہونا چاہیے'۔

دوسری جانب وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے بلاول بھٹو زرداری کی ٹوئٹ کے ردعمل میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں سب کو یاد دلاتا چلوں کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہی پاکستان اسٹیل ملز ایک منافع بخش ادارے سے خسارہ کرنے والے ادارے میں تبدیل ہوئی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پیپلز پارٹی کے دور میں اسٹیل ملز کی صلاحیت کم ہو کر 40 فیصد پر آگئی جبکہ مسلم لیگ (ن) نے 2015 میں اسے بند کردیا'۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیل ملز کے مسئلے پر وہ لوگ سیاست کررہے ہیں جنہوں نے اسے ڈبویا، حماد اظہر

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اسٹیل ملز نے ڈی سی ایز ،منیجرز اور صحت عامہ سمیت مختلف شعبوں سے 4 ہزار 544 ملازمین کو برطرف کردیا تھا۔

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز محمد افضل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی ملازمت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ ‘گروپ 2، 3، 4 اور جے او سیز ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے’۔

پاکستان اسٹیل ملز کی ملازمت سے برطرفی کی زد میں آنے والے شعبوں میں ‘اساتذہ، لیکچرارز، اسکولوں اور کالجوں کا غیر تدریسی عملہ، ڈرائیورز، فائرمین، آپریٹرز، صحت عامہ اور سیکورٹی اسٹاف، چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، باورچی، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کا عملہ، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ شامل ہے’۔

ترجمان نے اپنے بیان میں آگاہ کیا کہ ‘ڈی سی ایز، ایس ای ڈی، جی ایم اور مینیجرز کو بھی فارغ کردیا گیا ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ برطرف کیے گئے تمام ملازمین کو بذریعہ ڈاک خطوط بھیج دیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: پاکستان اسٹیل ملز سے 4 ہزار 544 ملازمین برطرف

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی تعداد میں کمی کا عمل شروع کرنے کے لیے 19 ارب 65 کروڑ 60 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی تھی۔

اس سے قبل جون میں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو برطرف کرنے کی منظوری دے دی تھی لیکن اس معاملے پر شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے کابینہ نے کہا تھا کہ سالہا سال سے غیر فعال ادارے کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے، لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ملکی مفاد میں اصلاحاتی ایجنڈے کو مزید آگے بڑھایا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں