دورہ نیوزی لینڈ: پاکستانی دستے کے آٹھویں رکن کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2020
قومی ٹیم کے کُل 8 اراکین کے اب تک کورونا کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کُل 8 اراکین کے اب تک کورونا کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد قومی ٹیم مستقل مسائل سے دوچار ہے اور اب پاکستانی دستے کے ایک اور رکن کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد سے اب تک پاکستانی دستے کے کُل 8 اراکین کے کورونا کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے 6 اراکین کورونا کا شکار، دورہ نیوزی لینڈ کھٹائی میں پڑ گیا

نیوزی لینڈ کے محکمہ صحت نے تصدیق کی کہ اسکواڈ کے ایک اور رکن میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ مزید دو اراکین کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے 7 اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔

محکمہ صحت نے کہا کہ ٹیم کو اس وقت تک ساتھ ٹریننگ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک ڈاکٹرز مطمئن نہ ہو جائیں کہ اس کے نتیجے میں مزید کیسز نہیں بڑھیں گے۔

گزشتہ ہفتے ڈائریکٹر ہیلتھ ایشلے بلوم فیلڈ نے ہوٹل میں سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی پر ٹیم کو فائنل وارننگ دی تھی تاہم اس کے بعد سے مزید کسی قسم کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کا واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ پر کورونا مثبت آنے والے کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے

خیال رہے کہ پاکستان کی ٹیم ٹی 20 اور ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے چند دن قبل ہی نیوزی لینڈ پہنچی تھی جہاں پہنچنے کے بعد قومی ٹیم کے 6 کھلاڑی کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے۔

ان اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کے لیے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا تھا۔

جن چھ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے ان میں سے دو پرانے کیسز تھے لیکن وہ فعال نہیں تھے جبکہ چار فعال کیسز تھے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کی جانب سے قرنطینہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی پر آخری وارننگ دی تھی اور مزید خلاف ورزی کی صورت میں قومی ٹیم کا دورہ ختم ہونے کا بھی امکان تھا۔

مزید پڑھیں: مزید ایک خلاف ورزی پر ٹیم کو نیوزی لینڈ سے واپس بھیج دیا جائے گا، وسیم خان

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے 6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد نیوزی لینڈ میں موجود ٹیم کو خبردار کیا تھا کہ کورونا سے متعلق گائیڈ لائنز پر عمل نہیں کیا گیا تو ٹیم کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ‘یہ قومی عزت اور ملک کے احترام کی بات ہے اور اگر انہوں نے ٹیم کو نیوزی لینڈ سے واپس بھیج دیا تو بے عزتی والی بات ہوگی’۔

تاہم بعدازاں کھلاڑیوں کی جانب سے ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کرنے پر قومی اسکواڈ کو دوبارہ چہل قدمی کی اجازت مل گئی ہے اور اسپورٹس اسٹاف اور کھلاڑی اپنے اپنے گروپ کے لیے مقررہ مخصوص اوقات میں چہل قدمی کرسکتے ہیں۔

چہل قدمی کی یہ اجازت اسکواڈ کے ان اراکین کو ملی جن کے مسلسل دو ٹیسٹ منفی آچکے ہیں۔

ابھی قومی اسکواڈ ابتدائی دھچکے سے سنبھلا بھی نہ تھا کہ ہفتے کو ایک اور رکن کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آ گیا البتہ اس مرتبہ کسی کی جانب سے پروٹوکول کی خلاف ورزی رپورٹ نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں قومی اسکواڈ کا ایک اور رکن کورونا وائرس سے متاثر

بابر اعظم کی قیادت میں نیوزی لینڈ پہنچنے والے پاکستان کے 53 رکنی دستے کے لیے 24 نومبر کو نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد دو ہفتے لازمی قرنطینہ میں رہنا تھا۔

پاکستان کی ٹیم تین ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے 23 نومبر کو نیوزی لینڈ روانہ ہوئی تھی۔

قومی ٹیم 18، 20 اور 22 دسمبر کو بالترتیب آکلینڈ، ہملٹن اور نیپیئر میں ٹی 20 میچز کھیلے گی جس کے بعد وہ میزبان ٹیم سے 2 ٹیسٹ میچز بھی کھیلے گی۔

سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ باکسنگ ڈے پر 26 دسمبر کو شروع ہو گا جبکہ کرائسٹ چرچ میں دوسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں