پنجاب: خاتون، دو بیٹیوں اور بہو کا 'گینگ ریپ'

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2020
خاتون نے الزام لگایا کہ مگسی خاندان کے 9 افراد نے ریپ کیا — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
خاتون نے الزام لگایا کہ مگسی خاندان کے 9 افراد نے ریپ کیا — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پنجاب کے ضلع لیہ میں پولیس نے خاتون، ان کی دو بیٹیوں اور بہو کو اغوا کرنے کے بعد مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنانے والے 9 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

لیہ کی تحصیل چوبارہ کی رہائشی خاتون کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ انہیں دو بیٹیوں اور بہو سمیت 9 افراد نے قید میں رکھا اور ریپ کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: رشتہ کرانے والی خاتون مبینہ اجتماعی زیادتی کا شکار

پولیس تھانہ کرور نے ملزمان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرلیا۔

خاتون نے الزام لگایا کہ مگسی خاندان کے 9 افراد نے ریپ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا ایک لڑکی کے ساتھ بھاگ گیا جس کے بعد ملزمان نے معاملات خوش اسلوبی سے حل کرانے کی یقینی دہانی کرائی۔

متاثرہ خاتون نے کہا کہ ملزمان اس کے خاندان کی خواتین کو اپنے گھر لے آئے اور قید کرلیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: اداکارہ کا ریپ کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

انہوں نے کہا کہ 9 ماہ کی قید کے دوران 9 افراد نے انہیں، ان کی دو بیٹیوں اور بہو کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے آخر میں ایک سادہ کاغذ پر زبردستی انگوٹھے کے نشان بھی لگوائے۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خواتین کو بازیاب کرالیا ہے جبکہ خاتون کی شکایت پر پی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت فوجداری مقدمہ نمبر 620/20 درج کرلیا گیا۔

متعلقہ ایس ایچ او نے کہا کہ 'تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور اس ضمن میں جلد پیش رفت سامنے آئے گی'۔

دوسری جانب ملزم زاہد مگسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائد کردہ تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: اہلِخانہ کی موجودگی میں خاتون کا 'گینگ ریپ'

انہوں نے کہا کہ درخواست کنندہ نے اپنی 4 ایکڑ اراضی کی زمین انیلا فردوس کے والدین کو معاوضے کی رقم ادا کرنے کے لیے فروخت کی، جو خاتون کے بیٹے کے ساتھ بھاگ گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں