اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کیلئے بابر ستار، طارق محمود کے ناموں کی منظوری

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2020
2 ذیلی کمیٹیوں نے امیدواروں کی اسناد اور پیشہ ورانہ قابلیت کا جائزہ لیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
2 ذیلی کمیٹیوں نے امیدواروں کی اسناد اور پیشہ ورانہ قابلیت کا جائزہ لیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن پاکستان (جے سی پی) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے عہدے کے لیے 2 نمایاں وکلا بابر ستار اور طارق محمود جہانگیری کی نامزدگی کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے سی پی کے اجلاس میں چیف جسٹس کے علاوہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور سینئر ترین جج، وزیر قانون، اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کے اراکین نے شرکت کی جو آئین کی دفعہ 175-اے کے تحت سپریم کورٹ بلڈنگ میں ہوا۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ان 2 عہدوں کے لیے بابر ستار اور طارق محمود جہانگیری کے نام تجویز کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج سمیت 3 ججز نے حلف اٹھا لیا

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے قبل 2 ذیلی کمیٹیوں نے اُمیدواروں کی اسناد اور پیشہ ورانہ قابلیت کا جائزہ لیا۔

جس میں ایک کمیٹی سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تھی جبکہ دوسری جسٹس عمر عطا بندیال، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور اسلام آباد بار کونسل قاضی رفیع الدین بابر پر مشتمل تھی۔

بابر ستار نے ہارورڈ اسکول آف لا سے ماسٹر آف لا (ایل ایل ایم) کی ڈگری حاصل کی، اس کے علاوہ وہ ایک لکھاری، کالم نگار اور تجزیہ نگار بھی ہیں۔

مزید پڑھیں: انصاف کا معیار آزاد عدلیہ اور آزاد ججوں کے بغیر ناقابل فہم ہے، جسٹس اطہر من اللہ

دوسری جانب طارق محمود جہانگیری اسلام آباد کے سابق ایڈووکیٹ جنرل ہیں اور مجرمانہ، آئینی اور شہری قوانین میں مہارت رکھتے ہیں۔

وہ 2016 میں اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے تھے اس سے قبل وہ اسلام آباد کی ڈسٹرک بار ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔

جوڈیشل کمیشن پاکستان نے مذکورہ نامزدگیاں ججز کی تعیناتی کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کردیں۔

قبل ازیں 21 نومبر کو جے سی پی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 3 ایڈیشنل ججز کی تصدیق کو مؤخر کردیا تھا اور انہیں عہدے میں 6 ماہ کی توسیع دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ کے نامزد ججوں کی فہرست لیک ہونے پر وکلا کو تشویش

گزشتہ برس نومبر میں جوڈیشل کمیشن نے 3 وکلا کی بطور ایڈیشنل ججز تعیناتی کی تجویز تھی اور ان نامزدگیوں کو پارلیمانی کمیٹی نے 4 دسمبر کو متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔

اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ایڈیشنل ججز کے علاوہ چیف جسٹس اطہر من اللہ، سینئر ترین جج عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس مینا گل حسن اورنگزیب مصدقہ ججز ہیں۔


یہ خبر 4 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں