غیرآئینی، غیرقانونی مداخلت کے تمام راستے کل سے بند ہو جائیں گے، رانا ثنااللہ

12 دسمبر 2020
مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: اسکرین شاٹ/ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: اسکرین شاٹ/ڈان نیوز

مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ کل لاہور کے جلسے کے بعد ملک میں غیرقانونی اور غیرقانونی مداخلت کے تمام راستے بند ہو جائیں گے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کل لاہور کے تاریخی مینار پاکستان پر جلسہ عام کا انعقاد کرے گی۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتوں کے کچھ لوگ وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں، وفاقی وزیر

مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے ہفتہ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرآئینی، غیرقانونی مداخلت کے تمام راستے کل سے بند ہو جائیں گے اور اب پاکستان میں جمہوری دور ہو گا اور پاکستان میں ووٹ کی عزت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کل کے بعد ووٹ کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا اور ہر ادارہ، ہر فرد اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے گا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کل یہ فیصلہ دیں گے کہ پاکستان کو اب آئین اور قانون کے مطابق ہی چلایا جا سکتا ہے اور پاکستان کا آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہی مہنگائی اور عوام کے مسائل کا علاج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راز بھی اسی میں ہے کہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے اور عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے یہاں حکومتیں قائم ہو اور عوام کی مرضی اور فیصلے کو سب دل سے تسلیم کریں اور پاکستان کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'پی ڈی ایم نے جلسہ کیا تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی'

اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے کے سلسلے میں انتظامیہ کا کوئی تعاون نہیں ہے، کرسی دینے، لائٹنگ کا انتظام کرنے والوں کے خلاف پولیس اپنا کریک ڈاؤن کررہی ہے، یہاں چیزوں کو لانے میں رکاوٹ بھی ڈال رہی ہے لیکن اس سب کے باوجود مینار پاکستان میں کنٹینرز اور کرسیاں بھی آئیں گے اور لائٹس کا نتظام بھی ہو گا۔

سابق صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ میں عمران خان کی حکومت اور انتظامیہ کو یہ وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ یہ ہمارا پرامن جلسہ ہے، یہاں پر لاکھوں کی تعداد میں پرامن طور پر اکٹھا ہو کر اپنے قائدین کا خطاب سنیں گے اور پرامن طور پر منتشر ہو جائیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے مداخلت کی تو اس سے کوئی حادثہ یا تصادم جنم لے سکتا ہے اور اسکی تمام تر ذمے داری بنی گلا میں قائم حکومت، یہ کٹھ پتلی وزیر اعظم اور انتظامیہ پر ہو گی۔

رانا ثنااللہ نے انتظامی افسران کے نام بھی پیغام میں کہا کہ آپ سول آفیسر بنیں، ریاست کے ملازم بنیں، آپ اس کٹھ پتلی حکومت کے ملازم نہ بنیں، اگر آپ نے کوئی ایسا عمل کیا جس کے نتیجے میں کوئی تصادم ہوا یا کوئی حادثہ ہوا تو آہ ساری زندگی انکوائریاں بھگتیں گے، مقدمات بھگتیں گے اور نوکری بھی جاتی رہی گی۔

مزید پڑھیں: 'پی ڈی ایم کے فیصلوں سے کوئی جماعت پیچھے ہٹنے والی نہیں'

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے قانون کا ساتھ دیا، اپنے آپ کو ریاست کے خدمت گار کے طور پر رکھا تو یہ کٹھ پتلی حکومت زیادہ سے زیادہ آپ کا تبادلہ کر سکتی ہے اور کچھ نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت 200 مقدمے درج کرے، 2ہزار مقدمے درج کرے، یہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے جعلی گھٹیا مقدمات درج کرنے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کرے، ان پر کوئی مقدمہ نہیں چلے گا، ان سارے مقدمات سے پراسیکیوشن دستبردار ہو گی، صرف ایک مقدمے میں جس میں 15 کلو ہیروئن ان کی ہے، وہ مقدمہ ان پر درج ہو گا۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے مزید کہا کہ کسی بھی سیاسی جدوجہد، اجتماع اور سیاسی تحریک کی کامیابی کا ایک ہی پیمانہ ہوتا ہے کہ حکومت اس میں رکاوٹ ڈالے اور اس میں گرفتاریاں کرے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت دو دن میں پی ڈی ایم جلسے کی اجازت کے متعلق فیصلہ کرے، لاہور ہائیکورٹ

ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید ایک اسٹریٹ ورکر ہے، ایک چپڑاسی سے وزیر داخلہ بنا ہے، میں اس بے مثال ترقی پر انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔

جلسے میں دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کو عزت دینے، اس ملک کو آئین اور قانون کے تحت چلانے کے لیے اس حد تک پرعزم ہیں کہ ہم ہر خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں، کوئی خطرہ ہمارے راستے میں حائل نہیں ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں