کورونا کی دوسری لہر: سندھ بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2020
وبا کی دوسری لہر کے دوران سندھ میں یومیہ سب سے زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی
وبا کی دوسری لہر کے دوران سندھ میں یومیہ سب سے زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی

حکومت سندھ نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبے بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صوبائی حکومت نے سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت صوبے بھر کے مدارس میں تمام تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ سیکریٹری محکمہ اوقاف و مذہبی امور اور متعلقہ ڈویژنز کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو اس قانون کے سیکشن 3 (ون) کے تحت مزید احکامات، ہدایات اور نوٹسز جاری کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 58 اموات کے ساتھ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ

محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹی فکیشن میں مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے انسپکٹر یا مساوی رینک کے افسران کو اس حکم نامے اور ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔

واضح رہے کہ وبا کی دوسری لہر کے دوران سندھ میں یومیہ سب سے زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔

گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح دیکھی گئی جو 18.76 فیصد تھی، اس کے بعد حیدرآباد میں 16.56 اور پشاور میں 15.99 فیصد کی شرح رپورٹ ہوئی۔

صوبوں اور علاقوں میں مثبت کیسز کی شرح دیکھیں تو سندھ میں سب سے زیادہ 14.8 فیصد شرح رہی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی مثبت شرح سب سے زیادہ

یاد رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر ملک بھر میں 26 نومبر سے 10 جنوری تک عصری تعلیم کے سرکاری، نیم سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے۔

تاہم مدارس بند کرنے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں