اسلام آباد: گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) میں پاکستان کا غیر ملکی قرضہ تقریباً 45 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 4 ارب 50 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادی امور کے ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ پانچ ماہ میں لیے گئے قرضوں کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت (یکم جولائی 2018 سے) مجموعی طور پر 23 ارب 60 کروڑ ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کرچکی ہے۔

وزارت کا کہنا تھا کہ 'مالی سال 21-2020 کے جولائی تا نومبر کے دوران حکومت کو متعدد فنانسنگ ذرائع سے 4 ارب 49 کروڑ ڈالر کی بیرونی آمدنی موصول ہوئی ہے'۔

مزید پڑھیں: گردشی قرضے کم کرنے کیلئے سخت اقدامات تجویز

ان کا کہنا تھا کہ یہ پورے مالی سال 21-2020 کے لیے 12 ارب 23 کروڑ ڈالر کے سالانہ بجٹ کے تخمینے کا 37 فیصد تھا۔

مالی سال 20-2019 کے اسی عرصے میں بیرونی آمدنی 3 ارب 10 کروڑ رہی تھی جو سالانہ بجٹ کے تخمینے کا 24 فیصد 12 ارب 95 کروڑ ڈالر تھی۔

گزشتہ ہفتے وزارت نے اطلاع دی تھی کہ پاکستان کو مالی سال 20-2019 کے دوران مجموعی طور پر 10 ارب 70 کروڑ ڈالر اور مالی سال 19-2018 کے دوران 8 ارب 40 کروڑ ڈالر وصول ہوئے ہیں۔

وزارت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے ترقیاتی شراکت داروں سے منصوبے کے لیے مالی اعانت کے عمل میں کمی آئی ہے، وبائی بیماری کے نتیجے میں بیشتر معاشی سرگرمیاں، بشمول ترقیاتی منصوبوں پر کام رک گیا تھا۔

تاہم حکومت کی طرف سے وبائی مرض سے متعلقہ پابندیوں میں نرمی کے بعد معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے رواں مالی سال میں منصوبے کی مالی اعانت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

وزارت نے 4 ارب 49 کروڑ ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے بتایا کہ ایک ارب 30 کروڑ روپے یا 29 فیصد پاکستان کی معیشت کی تشکیل نو میں مدد کے لیے قرض دہندگان کی جانب سے زیادہ تر قرض/بجٹ کی حمایت سے متعلق پروگرام تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس، 'حکومت ہر سال 10 ارب ڈالر کے قرضے واپس کر رہی ہے'

ان کا کہنا تھا کہ تقریبا ایک ارب 62 کروڑ ڈالر یا 36 فیصد غیرملکی تجارتی قرض تھا جو پرانے غیر ملکی تجارتی قرضوں کی ادائیگی کے لیے تھا۔

اس کے علاوہ ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے منصوبے کی مالی اعانت کے طور پر 51 کروڑ 80 لاکھ یا 12 فیصد، جو ملک کی معاشی ترقی کو بہتر بنانے اور اثاثوں کی تخلیق کے لیے وصول کیا گیا۔

6 کروڑ ڈالر یا ایک فیصد قلیل المدتی کریڈٹ تھا جبکہ رواں مالی سال کے دوران محفوظ رقم کے ذخائر کے حساب سے ایک ارب یا 22 فیصد وصول کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں