پیپلزپارٹی کا آصفہ بھٹو زرداری کو ’یوتھ ونگ‘ کی چیئرپرسن بنانے کا منصوبہ

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2020
آصفہ بھٹو زرداری سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی ہیں—فائل فوٹو: بی بی سی
آصفہ بھٹو زرداری سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی ہیں—فائل فوٹو: بی بی سی

لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نوجوان خون کو پارٹی کے عہدے دینے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کی شروعات آصفہ بھٹو زردای کو یوتھ ونگ کی چیئرپرسن بنانے سے کی جارہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری پہلے ہی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ملتان جلسے میں باقاعدہ طور پر پہلی شرکت کرکے اپنی سیاسی صلاحیتوں کو مظاہرہ کرچکی ہیں۔

خیال رہے کہ 30 نومبر کو ملتان میں اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے جلسے میں بلاول بھٹو زرداری کورونا وائرس کا شکار ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکے تھے اور ان کی جگہ ان کی بہن آصفہ بھٹو زرداری نے شرکت کی تھی اور باقاعدہ طور پر سیاست کے عملی میدان میں قدم رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: عوام نے فیصلہ دے دیا، سلیکٹڈ کو اب جانا ہوگا، آصفہ بھٹو زرداری

آصفہ بھٹو نے نہ صرف جلسے میں شرکت کی تھی بلکہ اس دوران تقریر میں حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا، یہی نہیں بلکہ ان کے لباس، ان کے انداز خطابت اور سوشل میڈیا پر شیئر تصاویر کو کئی لوگوں نے بینظیر بھٹو کے مشابہہ قرار دیا تھا۔

آصفہ بھٹو نے ملتان جلسے سے اپنی سیاست کا آغاز کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
آصفہ بھٹو نے ملتان جلسے سے اپنی سیاست کا آغاز کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پی پی پی عہدیدار نے مزید کہا کہ انہیں پیپلزیوتھ آرگنائزیشن میں مزید متحرک کردار کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔

عہدیدار کا دعویٰ تھا کہ پیپلزپارٹی کے سابق جنرل سیکریٹری مرحوم جہانگیر بدر کے بیٹے علی بدر، سابق وفاقی وزیر مرحوم احمد مختیار کے بیٹے کو بھی آنے والے مہینوں میں یوتھ ونگ میں اہم ذمہ داریاں سونپی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا چیپٹرز میں نئے چہرے متعارف کروائے جارہے ہیں۔

اسی دوران پیپلزیوتھ آرگنائزیشن سینٹرل پنجاب کے صدر زوہیب بٹ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ونگ کے عہدیداروں کی کوئی ملاقات کا انتظام نہ کرنے پر صوبائی قیادت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

زوہیب بٹ نے اپنے استعفے میں لکھا کہ صوبائی قیادت سے متعدد درخواستوں کے باوجود گزشتہ 3 برسوں کے دوران ونگ چیئرمین کے ساتھ ونگ کے عہدیداروں کی ایک ملاقات کا بھی انتظام نہیں کیا جاسکا کیونکہ ’پیپلزپارٹی ’پنجاب میں صرف دارالحکومت کا معیار بن گیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اپنے پہلے سیاسی خطاب میں آصفہ بھٹو نے والدہ کی چادر اوڑھی؟

انہوں نے فون پر ڈان کو بتایا کہ انہوں نے یہ معاملہ چیئرمین کے ساتھ اٹھایا تھا جنہوں نے معاملے کو حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا، جس پر ان کے پاس استعفے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔

علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے جنرل سیکریٹری نیئرحسین بخاری نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا۔

مزید برآں بلاول بھٹو زرداری آج (ہفتے) کو پنجاب پہنچ رہے ہیں جہاں وہ کل (اتوار) کو سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کی بیٹی کی شادی میں شریک ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں