مصباح کی جگہ محمد وسیم نئے چیف سلیکٹر مقرر

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2020
محمد وسیم ڈومیسٹک سطح پر کوچنگ اور سلیکشن کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
محمد وسیم ڈومیسٹک سطح پر کوچنگ اور سلیکشن کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے سابق کرکٹر محمد وسیم کو چیف سلیکٹر اور سلیم یوسف کو کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

محمد وسیم اور سلیم یوسف دونوں کا تقرر تین سال کے لیے کیا گیا ہے اور یہ دونوں ورلڈ کپ 2023 تک اپنی ذمے داریاں انجام دیتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی باؤلرز کی تباہ کن باؤلنگ، بھارتی ٹیم صرف 36 رنز پر ڈھیر

واضح رہے کہ سابق چیف سلیکٹر اور قومی ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ مصباح الحق نے چیف سلیکٹر کو عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

محمد وسیم آئندہ سال جنوری میں پاکستان کے دورے پر آنے والی جنوبی افریقی ٹیم کے خلاف دو ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے ٹیم منتخب کرنے کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کریں گے۔

43سالہ محمد وسیم ان دنوں قائد اعظم ٹرافی میں ناردرن کرکٹ ایسوسی ایشن کی کوچنگ کررہے ہیں اور وہ قائد اعظم ٹرافی کے بعد عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔

پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کی فرسٹ الیون ٹیموں کے ہیڈ کوچز ہی سلیکشن پینل میں شامل رہیں گے۔

محمد وسیم جیسے ہی چیئرمین سلیکشن کمیٹی کا عہدہ سنبھالیں گے، اس کے ساتھ ہی ناردرن کرکٹ ایسوسی ایشن کے نئے کوچ کا تقرر کردیا جائے گا۔

محمد وسیم نے چیف سلیکٹر بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اور وہ نئے کردار میں بہترین کام کے لیے پرامید ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں پاکستان کو بہت زیادی کرکٹ کھیلنی ہے اور وہ قلیل المدتی کے ساتھ ساتھ طویل المدتی اہداف بھی بنائیں گے۔

محمد وسیم نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ بطور چیف سلیکٹر سخت فیصلے کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو پہلے ٹی20 میچ میں شکست، سیریز میں نیوزی لینڈ کی برتری

دوسری جانب کرکٹ کمیٹی کے نئے سربراہ سلیم یوسف نے آخری مرتبہ بطور رکن سلیکشن کمیٹی پی سی بی کے ساتھ کام کیا تھا اور وہ 2013 سے 2015 تک قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن رہے۔

سلیم یوسف اب کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے کام کریں گے اور ان کے پینل میں علی نقوی( میچ آفیشلز کے نمائندہ)، عمر گل ( ڈومیسٹک کرکٹرز کے نمائندہ)، عروج ممتاز (خواتین کرکٹرز کی نمائندہ)، وسیم اکرم (سابق کرکٹر اور میڈیا کے نمائندہ) شامل ہیں۔

کرکٹ کمیٹی کی ذمہ داری چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ کے امور پر تجاویز پیش کرنا ہے مگر یہ تجاویز صرف قومی کرکٹ کی کارکردگی، مینجمنٹ، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سینٹر یا پلیئنگ کنڈیشنز تک محدود نہیں رہیں گی۔

ککرکٹ کمیٹی کے نئے سربراہ سلیم یوسف نے کہا کہ نامور اور کرکٹ کا وسیع علم رکھنے والے افراد پر مشتمل کرکٹ کمیٹی کی سربراہی کرنا اعزاز کی بات ہو گی اور ان کا کام بہترین سفارشات مرتب کرکے چیئرمین پی سی بی کو پیش کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: عامر احتجاجاً ریٹائرڈ، 'موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ نہیں کھیل سکتا'

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں کی مدد سے اس نئے کردار میں پاکستان کرکٹ کی خدمت کے منتظر ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ دو بہترین افراد کی چیئرمین سلیکشن کمیٹی اور کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری پر وہ بہت مسرور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد وسیم اور سلیم یوسف کے پاس کرکٹ کا وسیع علم موجود ہے اور یہ دونوں سابق کرکٹرز پی سی بی کی پانچ سالہ اسٹریٹجی کے عین مطابق کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ محمد وسیم کا تقرر ہماری اس پالیسی کا نتیجہ بھی ہے کہ جس کے تحت ہم اپنے باصلاحیت کرکٹرز کو گروم کرنا چاہتے ہیں، محمد وسیم اس سے قبل میچ ریفری، سلیکٹر اور کوچ کی حیثیت سے کام کرتے رہے ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ سلیم یوسف ایک سمجھدار اور بہادر کرکٹر تھے اور ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے معیار سے بخوبی آگاہ ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں