ترکی: ہسپتال کے 'آئی سی یو' میں آگ لگنے سے 9 کورونا مریض ہلاک

19 دسمبر 2020
موت کے منہ میں جانے والے افراد کی عمریں 56 سے 85 برس کے درمیان تھیں — فوٹو: اے پی
موت کے منہ میں جانے والے افراد کی عمریں 56 سے 85 برس کے درمیان تھیں — فوٹو: اے پی

جنوبی ترکی میں ایک ہسپتال کے کورونا مریضوں کے انتہائی نگہدات یونٹ میں آکسیجن سلنڈر کے دھماکے کے بعد آگ لگنے سے 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' نے سرکاری نیوز ایجنسی 'انادولو' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آگ استنوبل سے 850 کلومیٹر دور غازیان ٹیپ کے ایک نجی سانکو یونیورسٹی ہسپتال میں لگی۔

انادولو نے ہسپتال کے بیان کے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موت کے منہ میں جانے والے افراد کی عمریں 56 سے 85 برس کے درمیان تھیں، جبکہ آگ پر تیزی سے قابو پالیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج دیگر 14 مریضوں کو دیگر ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

مزید پڑھیں: ترکی: استنبول کی تاریخی مسجد میں آتشزدگی

ترکی کے وزیر صحت فحرتین کوسا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ 'آگ لگنے کے واقعے میں 9 افراد ہلاک ہوئے، ہسپتال اور غازیان ٹیپ کے گورنر کے دفتر کی جانب سے یہ تعداد 8 بتائی گئی تھی۔

ابتدائی طور پر ہلاک افراد کی تعداد میں اس فرق کی وضاحت نہیں کی گئی۔

گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یونٹ میں اس وقت 19 مریض زیر علاج تھے جب علی الصبح ہائی پریشر آکسیجن ڈیوائس دھماکے سے پھٹ گئی، جبکہ آگ لگنے کے واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ترکی بھر میں اس وقت انتہائی نگہداشت یونٹس کورونا وبا کی وجہ سے 74 فیصد تک بھرے ہوئے ہیں، تاہم میڈیکل ایسوسی ایشنز کا کہنا ہے کہ یہ تعداد زیادہ ہے اور ان کے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے جگہ ختم ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں ایک روز میں کورونا سے ریکارڈ 242 اموات

جمعہ کو ترکی وزارت صحت نے کورونا کے 26 ہزار 410 نئے کیسز رپورٹ کیے تھے جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 19 لاکھ 80 ہزار سے زائد ہوگئی تھی۔

ترکی میں جمعہ کو ریکارڈ 246 افراد ہلاک بھی ہوئے جس کے بعد یہاں مجموعی اموات 17 ہزار 610 ہوگئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں