سینڈک منصوبے پر کام کرنے والوں کا پابندیوں کے خلاف احتجاج

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2020
چینی کمپنی نے بھی قرنطینہ میں رکھنے کی وجہ بیان کردی—فائل فوٹو: اکبر نوتیزئی
چینی کمپنی نے بھی قرنطینہ میں رکھنے کی وجہ بیان کردی—فائل فوٹو: اکبر نوتیزئی

چاغی: سینڈک تانبہ و سونے (کاپر-کم-گولڈ) منصوبے پر کام کرنے والوں اور مقامی رہائشیوں نے چینی انتظامیہ کی مبینہ ناانصافیوں کے خلاف منصوبہ کی جگہ اور باہر علیحدہ علیحدہ احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ ورکرز اور مقامی رہائشیوں نے چینی کمپنی ایم سی سی ریسورس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (ایم آر ڈی ایل) کی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور الزام لگایا کہ ملازمین کو طویل عرصے سے قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے، اس کے علاوہ کورونا سے بچاؤ کے لیے سخت پابندیوں نے مقامی رہائشیوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی کو سینڈک کے علاقے میں کام کرنے کی اجازت

مظاہرین نے چینی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیرمعمولی پابندیوں کا خاتمہ کریں۔

اس حوالے سے ایم آر ڈی ایل کے ایک ملازم آصف بالانوشی نے ڈان کو بتایا کہ سینڈک منصوبے میں کام کرنے والے ملازمین کو کئی ماہ سے اپنے گھروں کو جانے کی اجازت نہیں ہے جو اس منصوبے کے مقام سے بہت قریب ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ فرنٹیئر کور کے حکام نے چینی انتظامیہ کی طرف سے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے مطالبات کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’نئے بلاک کیلئے لائسنس نہ دیا گیا تو سینڈک منصوبے پر کام رک جائے گا‘

دوسری جانب ایک حالیہ بیان میں ایم آر ڈی ایل کے چیئرمین ہی ژو پنگ کا کہنا تھا کہ کمپنی ان ملازمین کو کنٹرول روم کی جانب سے نگرانی کے تحت قرنطینہ مراکز میں بھیج رہی ہے جو اپنے گھروں سے واپس آئے ہیں اور پھر جس کا 3 مرتبہ ٹیسٹ منفی آجاتا ہے اسے منصوبے کے مقام پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں پابندیوں کی وجہ سے تمام ملازمین اور مقامی آبادی کو درپیش مسائل اور رکاوٹوں سے آگاہ ہوں لیکن یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ تمام اقدامات ہماری زندگیوں کو محفوظ کرنے اور اس سینڈک منصوبے کے ہموار آپریشنز کو جاری رکھنے کے لیے اٹھائے جارہے ہیں جس کا چاغی اور اطراف کے اضلاع کی معیشت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ہے‘۔


یہ خبر 25 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں