لیگی اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفوں کی تصدیق سے انکار کردیا، اسد قیصر

اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2020
اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ارکان کا حوالے دے کر بتایا کہ انہوں نے استعفوں کوجعلی قرار دیا۔ 
— فائل/فوٹو: حکومت پاکستان
اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ارکان کا حوالے دے کر بتایا کہ انہوں نے استعفوں کوجعلی قرار دیا۔ — فائل/فوٹو: حکومت پاکستان

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے 2 اراکین قومی اسمبلی نے استعفوں کی تصدیق سے انکار کردیا ہے۔

چیئرمین سینٹ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران اسد قیصر نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے آج سیکریٹری اسمبلی سے ملاقات کی اور انکار کیا کہ یہ استعفے ہمارے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ’استعفوں‘ کے معاملے پر تنازع

اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ارکان کا حوالے دے کر بتایا کہ انہوں نے استعفوں کو جعلی قرار دیا۔

ایک سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ کل دونوں ارکان اسمبلی کے استعفوں سے متعلق رائے دوں گا۔

انہوں نے استعفوں کے فرانزک آڈٹ سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ معاملے پر قانونی پہلو کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔

مزید استعفوں پر کارروائی سے سوال پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کسی بھی استعفے کی صورت میں قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم، اپوزیشن کے استعفوں کی فوری منظوری کے خواہاں

واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان اس وقت ایک تنازع کھڑا ہوگیا تھا جب سیکریٹریٹ کی جانب سے مانسہرہ اور ایبٹ آباد سے 2 لیگی قانون سازوں کو خطوط جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر اسد قیصر کے سامنے پیش ہوں، جبکہ دونوں قانون سازوں نے اسپیکر کو کسی قسم کے استعفے بھیجنے سے انکار کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسی طرح کا ایک خط ایبٹ آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب نالوتھا کو خیبرپختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بھی جاری کیا گیا تھا۔

تاہم مسلم لیگ (ن) نے ان استعفوں کو ’جعلی‘ قرار دیتے ہوئے دونوں اسمبلیوں کے اسپیکرز سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور ہمیں بتائیں کہ ان کے پاس یہ استعفے کس نے جمع کروائے تھے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے دو ارکان کے استعفے اسپیکر کو موصول، مریم اورنگزیب کی تردید

اسی حوالے سے جب مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے قانون سازوں کے استعفے ’جعلی‘ لگتے ہیں۔

دوسری جانب مرتضیٰ جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ وہ کیسے استعفیٰ اسپیکر کو بھیج سکتے ہیں جب وہ خود پارٹی قیادت کے فیصلے کی روشنی میں اراکین قومی اسمبلی سے استعفے جمع کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

تاہم چند روز قبل ایک خطاب میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ دونوں اراکین قومی اسمبلی کے استعفے کسی نے شرارت کرکے اسپیکر کو بھیجے اور میں نے ان اراکین سے کہا ہے کہ وہ پیش ہو کر استعفوں کی تصدیق کردیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں