بیٹی کا شناختی کارڈ بلاک کرانے پر والد اور نادرا پر 5، 5 لاکھ روپے ہرجانہ

03 جنوری 2021
متاثرہ خاتون نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی — فائل فوٹو / ہائیکورٹ ویب سائٹ
متاثرہ خاتون نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی — فائل فوٹو / ہائیکورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے خاتون شہری کا شناختی کارڈ بلاک کرنا غیر قانونی قراردے دیا۔

خاتون عروج تابانی کو والد نے بیٹی ماننے سے انکار کیا تھا اور نادرا سے کہہ کر شناختی کارڈ بھی بلاک کروا دیا تھا۔

متاثرہ خاتون نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

ہفتہ کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نادرا اور خاتون کے والد یعقوب تابانی پر 5، 5 لاکھ روپے ہرجانہ عائد کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین نادرا کے تقرر کے خلاف درخواست مسترد کردی

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون کے ساتھ ساتھ خاندانی جھگڑے پر نادار کی جانب سے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا اختیار بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ نادرا کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ خاندانی جھگڑوں میں مداخلت کرے۔

چیف جسٹس اطر من اللہ نے کہا کہ عروج تابانی کو شناختی کارڈ بلاک ہونے پر اذیت اور کرب سے گزرنا پڑا، لہٰذا نادرا اور یعقوب تابانی تیس دن کے اندر 5، 5 لاکھ روپے عدالت میں جمع کرائیں۔

عدالت نے کہا کہ ہرجانے کی رقم عدالتی کارروائی کے اخراجات کی مد میں عروج تابانی کو دی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں