ڈراپ کیچز اور ولیمسن-لیتھم کی عمدہ شراکت کی بدولت نیوزی لینڈ کی پوزیشن مستحکم

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2021
سنچری کی تکمیل پر کپتان کین ولیمسن کو ساتھی کھلاڑی ہنری نکولس مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
سنچری کی تکمیل پر کپتان کین ولیمسن کو ساتھی کھلاڑی ہنری نکولس مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے پاکستانی فیلڈرز کے ڈراپ کیچز کے ساتھ ساتھ کپتان کین ولیمسن اور ہنری نکولس کی عمدہ شراکت کی بدولت پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستانی ٹیم 297 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

میچ کے دوسرے دن کیوی اوپنرز ٹام لیتھم اور ٹام بلنڈل میدان میں اترے اور اپنی ٹیم کو 50 رنز سے زائد کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔

پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب 52 کے مجموعی اسکور پر فہیم اشرف نے ٹام بلنڈل کی 16 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

فیلڈ امپائر نے بلنڈل کو آؤٹ قرار نہیں دیا جس کے بعد پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ہوا اور کیوی بلے باز ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

اگلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے دوسرے اوپنر ٹام لیتھم کی 33 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر کے پاکستان کو دوسری اہم کامیابی دلائی۔

پاکستانی باؤلرز نے بہترین لائن اور لینتھ کے ساتھ باؤلنگ کرتے ہوئے کین ولیمسن اور روس ٹیلر پر مشتمل نیوزی لینڈ کی سب سے تجربہ کار جوڑی کو پریشان کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور کھانے کے وقفے کے بعد محمد عباس نے ٹیلر کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

دو اوورز بعد ہی محمد رضوان کے عمدہ کیچ کی بدولت پاکستان نے ہنری نکولس کی قیمتی وکٹ بھی حاصل کر لی لیکن اس موقع پر شاہین شاہ آفریدی نوبال کر گئے اور پاکستان ایک یقینی وکٹ سے محروم ہو گیا جس کا بعد میں بھاری خمیازہ بھی بھگتنا پڑا۔

ایک نئی زندگی ملنے کے بعد نکولس نے سنبھل کر کھیلنا شروع کیا اور کپتان کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا اور چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کرنے کے بعد جارحانہ انداز اختیار کیا اور تیزی سے اسکور کرنا شروع کیا۔

پاکستان کو 70ویں اوور میں 82رن پر بیٹنگ کرنے والے ولیمسن کی اہم وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن سلپ میں موجود شان مسعود اور حارث سہیل کیچ لینے میں ناکام رہے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسی اوور میں نسیم شاہ کو مزید 3 چوکے جڑ دیے اور کچھ دیر بعد ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 24ویں سنچری اسکور کر لی۔

ولیمسن 107 کے اسکور پر پہنچے تو پاکستان کو وکٹ لینے کا ایک اور موقع دیا لیکن اس مرتبہ فہیم اشرف کی گیند پر گلی میں موجود شان مسعود کیچ لینے میں پھر ناکام رہے۔

پاکستان نے نئی گیند لی تو شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر پاکستان نے وکٹ لینے کا موقع گنوایا اور ایک مرتبہ پھر خوش قسمت بلے باز ہنری نکولس ہی تھے جن کی گیند پر کپتان محمد رضوان کیچ نہ لے سکے۔

کین ولیمسن نے لگاتار دوسری سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی
کین ولیمسن نے لگاتار دوسری سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی

جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو نیوزی لینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 286 رنز بنائے تھے۔

ہنری نکولس 88 اور کپتان ولیمسن 112 رنز پر بیٹنگ کررہے ہیں اور دونوں کھلاڑی اب تک دوسری وکٹ کے لیے 215 رنز جوڑ چکے ہیں۔

نیوزی لینڈ کو پاکستان کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 11رنز درکار ہیں اور اس کی 7 وکٹیں باقی ہیں۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 0-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں