علی بابا کے بانی جیک ما 2 ماہ سے پراسرار طور پر غائب

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2021
وہ اس ٹی وی شو کی آخری قسط میں بھی شریک نہیں ہوئے جس میں انہوں نے بطور جج شریک ہونا تھا —فائل فوٹو: رائٹرز
وہ اس ٹی وی شو کی آخری قسط میں بھی شریک نہیں ہوئے جس میں انہوں نے بطور جج شریک ہونا تھا —فائل فوٹو: رائٹرز

معروف آن لائن ای کامرس کمپنی ‘علی بابا’ کے بانی جیک ما گزشتہ 2 ماہ سے عوامی منظرنامے سے پراسرار طور پر غائب ہیں جس نے ان سے متعلق مختلف قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔

وہ اس ٹی وی شو کی آخری قسط میں بھی نہیں نظر آئے جس میں انہوں نے بطور جج شریک ہونا تھا۔

چین کے ریگولیٹری نظام پر تنقید کے بعد جیک ما کے پراسرار طور پر لاپتا ہونے کی خبروں سے متعلق سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈینیئل ژانگ علی بابا میں جیک ما کی جگہ لیں گے

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق چین کے سب سے ہائی پروفائل آنٹرپرینر اکتوبر کے اواخر میں شنگھائی کے فورم میں بیان دینے کے بعد سے عوامی منظر نامے پر دکھائی نہیں دیے، جہاں انہوں نے ایک تقریر میں چین کے ریگولیٹری نظام پر تنقید کی تھی۔

چین کے ریگولیٹری نظام کے افسران کے ساتھ اختلاف کی وجہ سے علی بابا کے آنٹ گروپ کے فن ٹیک کے 37 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔

فنانشل ٹائمز نے یکم جنوری کو رپورٹ کیا کہ نومبر 2020 میں آنٹرپرینرز کے گیم شو 'افریقہ بزنس ہیروز' کی آخری قسط میں بطور جج جیک ما کو تبدیل کردیا گیا تھا۔

علی بابا کی ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ تبدیلی شیڈول کے تنازع کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن انہوں نے اس پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔

جیک ما کی غیر حاضری سے متعلق خبروں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' پر قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا ہے جو چین میں بلاک ہے۔

تاہم ان کا غائب ہونا چین کے سوشل میڈیا پر کوئی ٹرینڈنگ موضوع نہیں ہے جہاں حساس موضوعات سنسر شپ کے تابع ہیں۔

چین کے ریگولیٹرز نے اکتوبر کی تقریر کے بعد سے جیک ما کے کاروباروں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جس میں علی بابا کمپنی کے خلاف عدم اعتماد کی تحقیقات شروع کرنا اور آنٹ کمپنی کو قرضے دینے اور دیگر صارفین کے مالیاتی کاروبار میں ازسرِنو تبدیلی کا حکم دینا شامل ہے۔

علاوہ ازیں اس میں کیپٹل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک علیحدہ ہولڈنگ کمپنی کا قیام بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: علی بابا کے بانی کمپنی کو الوداع کہنے کے لیے تیار

بیجنگ میں ٹیک کنسلٹنسی 'بی ڈی اے چائنا' کے چیئرمین ڈن کن کلارک نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ انہیں عوامی منظر نامے سے غائب ہونے کا کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک منفرد صورتحال ہے جو ان کی کمپنی آنٹ اور مالیاتی ریگولیشن سے متعلق حساسیت سے جڑی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ جیک ما کے لاپتا ہونے کی خبروں کے بعد پیر کے روز علی بابا کے ہانگ کانگ شیئرز 2.15 فیصد گر گئے تھے۔

واضح رہے کہ سال 2018 میں آن لائن ای کامرس کمپنی ‘علی بابا’ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو 54 سالہ جیک ما نے اپنے عہدے سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آن لائن چینی کمپنی علی بابا کے چیئرمین نے عہدہ چھوڑ دیا

بعد ازاں 2019 میں ایک ٹیک کانفرنس کے دوران علی بابا کے چیئرمین نے کہا تھا کہ وہ ستمبر میں ریٹائر ہونے کے بعد ایک بار پھر استاد بن جائیں گے۔

اس کانفرنس میں انہوں نے بتایا تھا کہ وہ کمپنی کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر 10 ستمبر کو اپنی پوزیشن چھوڑ دیں گے۔

جیک ما نے چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر ایک دہائی تک خدمات سرانجام دی تھیں اور چیئرمین کے عہدے سے ہٹنے کے بعد بھی وہ بورڈ آف گورنرز کے رکن ہونے سمیت کمپنی کے بانی بھی رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں