سرگودھا: فرقہ وارانہ وارداتوں کا منصوبہ بنانے والے 7 'دہشت گرد' گرفتار

07 جنوری 2021
نیٹ ورک کا بنیادی مقصد ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینا اور افراتفری پیدا کرنا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی
نیٹ ورک کا بنیادی مقصد ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینا اور افراتفری پیدا کرنا تھا — فائل فوٹو / اے ایف پی

پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سرگودھا میں کارروائی کرتے ہوئے فرقہ وارانہ وارداتوں کا منصوبہ بنانے والے کالعدم تنظیم 'سپاہ محمد پاکستان' کے 7 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

سی ٹی ڈی ترجمان سے جاری بیان کے مطابق 6 جنوری کو سرگودھا میں سی ٹی ڈی ٹیم اور حساس ادارے کے افسران کو مصدقہ اطلاع ملی کی 2 دہشت گرد فرقہ وارانہ قتل کی واردات کے لیے جارہے ہیں۔

سی ٹی ڈی ٹیم نے ان مبینہ دہشت گردوں کو سرگودھا کے کوٹ مومن روڈ پر لقمان کنال کے مقام پر روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشت گردوں نے ٹیم پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد گرفتار

تاہم محکمہ انسداد گردی کی ٹیم نے احتیاط سے کام لیتے ہوئے دونوں دہشت گردوں مشرف عباس عرف باواجی اور امیرباز عرف شاہد کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے پستول، رائفل، دھماکا خیز مواد اور ریموٹ کنٹرول ڈیوائس برآمد کرلی۔

مبینہ دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران 7 ارکان پر مشتمل نیٹ ورک کا انکشاف کیا اور فرقہ وارانہ وارداتوں کے منصوبے سے متعلق بتایا۔

اس کے بعد سی ٹی ڈی کی ٹیم نے مبینہ دہشت گردوں کی معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے خوشاب سے کالعدم تنظیم کے 2 کارندوں، جبکہ سرگودھا کی تحصیل ساہیوال سے 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: بھارتی ایجنسی 'را' سے تعلق رکھنے والے 6 دہشت گردوں کی گرفتاری کا دعویٰ

مبینہ دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ماسٹرمائنڈ محمود اقبال عرف میثم پڑوسی ملک سے نیٹ ورک آپریٹ کر رہا تھا اور اس ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی نیٹ ورک کو دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اسلحہ اور بارودی مواد خریدنے کے لیے رقم فراہم کر ہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نیٹ ورک کا بنیادی مقصد ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینا اور افراتفری پیدا کرنا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں