بھارت اعصاب شکن مقابلے کے بعد سڈنی ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2021
میچ ڈرا کرنے کے بعد ایشون ساتھی کھلاڑی ویہاڑی کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
میچ ڈرا کرنے کے بعد ایشون ساتھی کھلاڑی ویہاڑی کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلین کپتان ٹم پین کی ناقص وکٹ کیپنگ، روی چندرن ایشون اور ہنوما ویہاڑی کی جرات مندانہ بیٹنگ کی بدولت بھارت نے آسٹریلیا کو یقینی فتح سے محروم کردیا اور بھارت سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

سڈنی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں مارنس بوشین اور اسٹیون اسمتھ کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت 338 رنز بنائے۔

پہلا میچ کھیلنے والے ول پووسکی نے 62، لبوشین نے 91 اور اسٹیون اسمتھ نے 131 رنز کی اننگز کھیلیں۔

جواب میں شبمان گل اور چتیشور پجارا کی نصف سنچریوں کے باوجود بھارتی ٹیم پہلی اننگز میں 244 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 94 رنز کی قیمتی برتری حاصل کی۔

دوسری اننگز میں لبوشین کی 73 اور اسمتھ کی 81 رنز کی اننگز کے ساتھ ساتھ کیمرون گرین کے 84 رنز کی بدولت آسٹریلیا نے 312 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کر کے بھارت کو فتح کے لیے 407 رنز کا ہدف دیا۔

اوپنرز نے ہدف کے تعاقب میں بھارت کو 71 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا لیکن چوتھے دن کے اختتام سے قبل روہت شرما 52 اور شبمان گل 31 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

میچ کے پانچویں اور آخری دن بھارتی ٹیم میدان میں اتری تو اسے کامیابی کے لیے 309 رنز جبکہ آسٹریلیا کو 8 وکٹوں کی ضرورت تھی۔

دن کے آغاز میں ہی آسٹریلیا کو اس وقت اہم کامیابی ملی جب پچھلے میچ کے ہیرو اور بھارتی کپتان اجنکیا رہا نے صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

آسٹریلیا کو جلد ہی ایک اور وکٹ بھی مل جاتی لیکن کپتان ٹم پین 3 کے انفرادی اسکور پر ریشابھ پنت کا کیچ نہ لے سکے۔

پنت نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے قیمتی 148رنز کی پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے ٹیم کو سہار دیا اور ٹیم کے مجموعی اسکور کو 250 رنز تک پہنچا دیا۔

پنت کو نصف سنچری کے بعد اس وقت دوبارہ زندگی ملی جب ٹم پین ایک مرتبہ پھر نیتھن لایون کی گیند پر ان کا کیچ نہ لے سکے۔

اس عمدہ شراکت کا خاتمہ 250 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب وکٹ کیپر بلے باز ریشبھ 97 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

دوسرے اینڈ سے ڈٹے ہوئے چتیشور پجارا کی مزاحمت کا خاتمہ جوش ہیزل وڈ نے ایک خوبصورت گیند سے ان کی وکٹیں بکھی کر کیا، آؤٹ ہونے سے قبل انہوں نے 77 رنز بنائے۔

چائے کے وقفے تک بھارتی ٹیم پانچ اہم وکٹیں گنوا چکی تھی اور ان پر شکست کے گہرے بادل منڈلاتے ہوئے نظر آ رہے تھے کیونکہ ہاتھ کے انگوٹھے کی انجری کا شکار رویندرا جدیجا کی شرکت غیریقینی تھی۔

لیکن اس مشکل صورتحال کے باوجود ایشون اور ہنوما ویہاڑی نے ہمت نہ ہاری اور آسٹریلین باؤلر کے خلاف ڈٹ گئے۔

آسٹریلین بائولرز نے دونوں کو آؤٹ کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے اور اس کوشش کی راہ میں ایک مرتبہ پھر ٹم پین حائل ہو گئے۔

میچ کے اختتام سے 8 اوورز قبل گیند ہنوما ویہاڑی کے بلے کا باہری کنارہ لیتی ہوئی سلپ میں گئی لیکن پین نے کیچ پکڑنے کی کوشش میں گیند زمین پر گرا دی اور آسٹریلیا میچ میں واپسی کا آخری موقع بھی گنوا بیٹھا۔

اس کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے مزید کوئی موقع نہ دیا اور بھارت سنسنی خیز مقابلے کے بعد اس اعصاب شکن کو جیتنے اور میچ ڈرا کرنے میں کامیاب رہا۔

بھارتی ٹیم نے پانچویں اور آخری روز کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹوں کے نقصان پر 334رنز بنائے، ویہاڑی نے 23 اور ایشون نے 39 رنز کی اننگز کھیلیں۔

آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ کو دونوں اننگز میں عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں