پاکستان دنیا میں سب سے کم ٹیکس جمع کرتا ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2021
وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کو راست نظام شروع کرنے پر مبارک باد دی — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کو راست نظام شروع کرنے پر مبارک باد دی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹیل ادائیگی کے نئے نظام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دنیا میں تقریباً سب سے کم ٹیکس اکٹھا کرتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام 'راست' کی افتتاحی قریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اسٹیٹ بینک کو راست پروگرام پر اور پاکستان کو اپنا پورا پوٹینشل کا احساس دلانے پر مبارک دیتا ہوں، ہماری 22 کروڑ کی آبادی ہے لیکن ہم اس کا پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا سکتے'۔

مزید پڑھیں: ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں جو خراج تحسین کے حقدار ہیں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ 'کیش اکانومی 22 کروڑ کے ملک کو فائدہ اٹھانے میں رکاوٹ ہے، کیش اکانومی کا سب سے بڑا نقصان ٹیکس کی وصولی میں ہے، پاکستان دنیا میں تقریباً سب سے کم ٹیکس اکٹھا کرتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری 22 کروڑ کی آبادی میں تقریباً 20 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں اور 20 لاکھ میں سے 70 فیصد ٹیکس دینے والے صرف 3 ہزار پاکستانی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ رکاوٹ اس لیے ہے کیونکہ ہم اپنا انفرااسٹرکچر نہیں بنا سکتے، بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے، ہسپتالوں کو بہتر نہیں کرسکتے ہیں، 50 سال پہلے خطے میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک آگے اس لیے نہیں جاسکتا کیونکہ اس کے پاس ملک کی ترقی کے لیے اتنا پیسہ نہیں ہے'۔

عمران خان نے کہا کہ 'اپنے عوام پر جتنا پیسہ خرچ کرنا چاہیے وہ ہم نہیں کر سکتے، یہ ڈیجیٹل پاکستان کی طرف بہت بڑا قدم ہے، یہ ہمیں جس طرح کسی کو نشے سے دور کرتے ہیں اسی طرح ہم کیش اکانومی سے آہستہ آہستہ دور ادھر جار ہے ہیں جہاں ہم اپنے 22 کروڑ عوام کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'راست پروگرام کے ذریعے نچلے طبقے کو بھی ہم اپنی ترقی میں شامل کرسکتے ہیں، احساس پروگرام میں غربت کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، موبائل والٹ استعمال کر رہے ہیں اور خواتین کے بینک اکاؤنٹس کی بات کر رہے ہیں، راست پروگرام اس کو آگے بڑھائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر مسلسل 7ویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زائد

وزیراعظم نے کہا کہ 'اسٹیٹ بینک نے جس طرح ہمارے سمندر پار پاکستانیوں سے متعلق اقدامات اٹھائے اس پر مبارک دیتا ہوں، ہمارے سرمائے میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنا اضافہ نہیں ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بیرون ملک پاکستانیوں نے آفیشل طریقے سے پیسہ بھجوایا جس کے باعث برسوں سے جاری کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 مہینے سرپلس میں چلا گیا اور اس سے کتنا فائدہ ہوا اس کی لوگوں کو اہمیت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا ہے کہ ہمارے روپے پر دباؤ کم ہوا کیونکہ جب کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ ہوتا ہے تو روپے پر دباؤ پڑتا ہے جس سے خاص کر غریب لوگوں پر اثر پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے سے ہمارے روپے سے بڑا دباؤ اترا ہے اور پاکستانیوں کو باقاعدہ ذرائع سے پیسے بھیجنے کی ترغیب دی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ راست کی اصل کوشش ہماری معیشت کو بہتر کرنے کی ہے، ہمیں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ انفارمل معیشت بہت بڑی ہے جس کی وجہ سے ٹیکس جمع نہیں کرسکتے اور ملک ترقی بھی نہیں کرسکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں