فٹ ہوں، جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کھیلوں گا، بابر اعظم

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2021
بابراعظم نیوزی لینڈ میں انجری کا شکار ہوئے تھے—فائل/فوٹو: اے پی
بابراعظم نیوزی لینڈ میں انجری کا شکار ہوئے تھے—فائل/فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے دورے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری انجری ٹھیک ہوگئی ہے اور پریکٹس شروع کردی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ میری انجری ٹھیک ہوگئی ہے، باقاعدہ پریکٹس شروع کی ہے اور آپ مجھے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں دیکھیں گے۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم دوسرے ٹیسٹ سے بھی باہر، رضوان ہی قیادت کریں گے

ان کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان میں جنوبی افریقہ کی ٹیم آرہی ہے اور 12 سال بعد کوئی بڑی ٹیم آئی ہے، جس کے لیے میں اور پوری ٹیم کھیلنے کے لیے پرجوش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑی ٹیمیں آتی ہیں تو کھیلنے میں مزہ آتا ہے اور لوگ بھی محظوظ ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے تماشائیوں کو اجازت نہیں ہے اور اس کمی کو ہم بھی محسوس کریں گے۔

خیال رہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 16 جنوری کو کراچی پہنچے گی جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی جو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہو گی۔

سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 سے 30 جنوری تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی 4 سے 8 فروری تک راولپنڈی کرے گا۔

اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 11، 13 اور 14 فروری کو تین ٹی20 میچوں کی سیریز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں تین ہفتے میرے لیے مشکل تھے کیونکہ ٹیم کو میری ضرورت تھی لیکن میں کچھ نہیں کر پارہا تھا، تاہم بہت سیکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ سے کھیلنے کے لیے مثبت سوچ ہے، نیوزی لینڈ میں بھی مثبت تھے کارکردگی بھی اچھی تھی لیکن دو تین کھلاڑی نہیں کر پائے اور ہمارا کام ان سے تعاون کرنا ہے کیونکہ وہ اچھے کھلاڑی ہیں، ایک سیریز کی وجہ سے انہیں کہیں کہ آپ اچھے کھلاڑی نہیں جبکہ اس سے قبل ان کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔

ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر، کوچ اور انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے، کسی کو ایک سیریز یا دو سیریز کے بعد تنقید کا نشانہ نہیں بنا سکتے کہ ان کو باہر بٹھا دیں بلکہ اچھی ٹیم بنانے کے لیے کھلاڑیوں سے تعاون کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 سے 20 دن بند رہنے کے بعد ٹاپ ٹیم کو شکست نہیں دی جاسکتی، مصباح الحق

مصباح الحق کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ 15 دن کچھ نہیں کرنا، کرکٹ سے دور رہنا اور تربیت نہیں کرنا پھر کمرے میں رہنا مشکل ہوتا ہے اور ظاہر ہے اسکل اور فٹنس میں بھی فرق پڑتا ہے، اس کے برے اثرات پڑتے ہیں۔

محمد عامر کی واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کی کارکردگی پر منحصر ہے، محمد عامر کو بین الاقوامی کرکٹ میں کارکردگی کی وجہ سے ایک سیریز میں آرام دیا تھا، اب سلیکٹرز سے بات کریں گے اور جو بھی ممکن ہوگا وہ کریں گے۔

بابر اعظم نے کہا کہ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور باؤلر بھی سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، شاہین شاہ آفریدی بین الاقوامی یا ڈومیسٹک کرکٹ میں کسی بھی نمبر پر بہترین باؤلنگ کرتے ہیں اسی طرح دیگر کھلاڑی بھی کوشش کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں