آئینی و سیاسی حق کو غلط استعمال کیا تو جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2021
شیخ رشید احمد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے —تصویر: ڈان نیوز
شیخ رشید احمد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے —تصویر: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ڈیل ہے نہ ڈھیل ہے، آئینی و سیاسی حق کو غلط استعمال کریں گے تو جیسا کریں گے ویسا بھریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اس ملک پر رحم کھائیں، پہلے انہوں نے تفرقہ بازی کرنے کی کوشش کی اور عمران خان نے ایسا وزیر داخلہ لگایا ہے جس نے ختم نبوت کے سلسلے میں سب سے زیادہ جیل کاٹی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے کی حیثیت سے میں نے 4 باتیں کی تھیں، یہ استعفیٰ نہیں دیں، سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں، ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے اور لانگ مارچ ضرور کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کو مدارس کے طلبہ کو پی ڈی ایم جلسوں میں شرکت سے روکنے کا کام سونپ دیا گیا

شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے خبروں میں بحث چھیڑنے کے لیے پنڈی جانے کا اعلان کیا، پھر انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہی آئیں گے جہاں فی الحال تو ان کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں البتہ 19 تاریخ کو ان کا طریقہ کار بھی دیکھا جائے گا کہ وہ اپنے آئینی سیاسی حق کو کس طرح استعمال کریں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اگر وہ آئینی و سیاسی حق کو غلط استعمال کریں گے تو جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، آئین و قانون کا احترام کریں گے تو احترام ملے گا، آئین و قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو آئین و قانون آپ کو ہاتھ میں لے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت سے ہمیں اتنا ڈر نہیں ہے، کچھ اور باتیں ہیں جن کا ابھی وقت نہیں آیا، پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے وہ کھیلتی رہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو برطانیہ سے اللہ ہی لاسکتا ہے، شیخ رشید

بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب آخری 5 اوورز کا میچ کھیلنا چاہتے ہیں اور انہیں بھی ہم سے گلہ شکایت نہیں ہو گی، ہم ان کا احترام برقرار رکھیں گے، اگر انہوں نے احترام کا مطلب غلط لیا تو پارلیمانی زبان میں بتادوں کہ اسلام آباد میں 560 مدارس میں سے صرف 92 رجسٹرڈ ہیں جہاں طلبہ رہائش پذیر ہیں، ہمیں رجسٹریشن کرنی چاہیے تاہم سیاسی ماحول میں ابھی یہ مسئلہ نہیں اٹھانا چاہتے لیکن اگر لوگوں نے مسئلے اٹھائے تو پھر سارے مسئلے اٹھیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 8-10 دن تک براڈ شیٹ کا معاملہ چلے گا، مجھے تو نظر آرہا ہے الیکشن کمیشن آکر احتجاج کرنے کا اعلان بھی براڈ شیٹ کی نذر ہوجائے گا، یہ پاناما 2 ہے جس طرح پاناما میں یہ کوئی جواب نہیں دے سکے اس میں بھی نہیں دے سکیں گے اور اس میں نئے نئے انکشافات ہوں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایس پی آر میں فرق ہے، کوئی کسی کو فون نہیں کررہا۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کیلئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنا چاہتے، شیخ رشید

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی سیاستدان نہیں چاہتا کہ انتشار و خلفشار پیدا ہو اور کوئی بات حتمی بات نہیں ہوتی، درمیان کا راستہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے، مجھے یقین ہے کہ اپوزیشن بند گلی میں جانے کے بجائے کھلے راستے کےلیے تیار ہوگی۔

نواز شریف کے پاسپورٹ کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے پوچھا 16 فروری کو ان کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہونی ہے کیا اس کی تجدید کرنی ہے لیکن وزیراعظم نے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بڑا لیڈر وہی ہوتا ہے جو عوام کے بیچ میں رہے، ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں لوگ نے جیلوں سے انتخاب میں نشستیں جیتیں ہیں اور کچھ کا انتقال ہوا لیکن ان کی سیاست نہیں مری، یہ چاہتے ہیں میں سکون میں رہوں عوام دکھے کھائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں