خاتون شہری پر تشدد کا الزام: پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب کے خلاف اندراجِ مقدمہ کا حکم

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2021
عدالت نے بزرگ شہری راجا عبدالرحمٰن کی جانب سے پیش کی گئی درخواست منظور کی—فوٹو: کنول شوزب ٹوئٹر اکاؤنٹ
عدالت نے بزرگ شہری راجا عبدالرحمٰن کی جانب سے پیش کی گئی درخواست منظور کی—فوٹو: کنول شوزب ٹوئٹر اکاؤنٹ

ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے خاتون شہری پر تشدد کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے بزرگ شہری راجا عبدالرحمٰن کی جانب سے پیش کی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے کنول شوزب کے خلاف مقدمہ اندراج کرنے کا حکم جاری کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں و وزرا کے خلاف مقدمات و انکوائریز

ایڈیشنل سیشن جج سید فیضان حیدر نے درخواست گزار کی درخواست پر تھانہ شالیمار کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ کنول شوزب نے ایف الیون اسلام آباد میں گھر خریدا اور اردگرد متعدد درخت کاٹ ڈالے۔

انہوں نے اپنی پٹیشن میں دعویٰ کیا کہ میری اہلیہ نے سی ڈی اے کو درخواست دی تھی کہ وہ کنول شوزب کو درختوں کی کٹائی سے روکے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کی کئی ماہ بعد وطن واپسی

درخواست گزار عبدالرحمٰن نے خاتون رہنما پر الزام عائد کیا کہ کنول شوزب اپنے گارڈ اور ڈرائیور کے ہمراہ گھر میں داخل ہوئی اور میری اہلیہ کو زدوکوب کیا۔

انہوں نے کہا کہ گارڈز اور ڈرائیور نے اہلیہ کا موبائل توڑ دیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ رکن قومی اسمبلی کی جانب سے تشدد کے بعد متعلقہ تھانے تک رسائی حاصل کی لیکن ان کی جانب سے کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

مزید پڑھیں: نیب سے پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے خلاف کارروائی کی امید نہیں، سعید غنی

شکایت کنندہ عبدالرحمٰن نے کہا کہ کنول شوزب جن گارڈز اور ڈرائیور کے ہمراہ تشدد کرنے آئی تھیں وہ مسلح تھے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ کنول شوزب اور ان کے ہمراہ آنے والے مسلح افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لا کر سزا دی جائے۔

جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کنول شوزب کے خلاف مقدمہ اندراج کرنے کا حکم جاری کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں