کووڈ 19 درمیانی عمر کے افراد کے لیے بھی بہت خطرناک، تحقیق

24 جنوری 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو عام طور پر معمر افراد کے لیے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے مگر یہ درمیانی عمر کے لوگوں کے لیے بھی اتنی ہی جان لیوا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈارٹ ماؤتھ کالج کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کے افراد کے لیے کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کسی گاڑی کے حادثے کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس بیماری سے بچوں اور نوجوانوں کی اموات بہت کم ہیں، تاہم درمیانی عمر اور معمر افراد میں اس بیماری سے موت کا خطرہ بہت زیادہ برھ جاتا ہے۔

طبی جریدے یورپین جرنل آف ایپیڈیمولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 25 سال سے کم عمر افراد میں کووڈ سے موت کا امکان ہر 10 ہزار میں سے ایک کو ہوتا ہے جبکہ 60 سال کے ہر سو میں سے ایک ایک، 70 سال کی عمر کے ہر 40 میں سے ایک جبکہ 80 سال کی عمر کے ہر 1 میں سے ایک فرد کو یہ خطرہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں کووڈ 19 کے حوالے سے ایک ہزار سے زائد تحقیقی مقالوں کا تجزیہ کیا گیا جو 18 ستمبر تک شائع ہوئے تھے۔

محققین نے دیکھا کہ 27 تحقیقی رپورٹس کو سروے کی شکل میں ڈیزائن کرکے عام آبادی کو نمائندگی دی گئی۔

انہوں نے کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے افراد کی عمروں کی جانچ پڑتال کی گئی اور ایک واضح تعلق دریافت کیا۔

اس تحقیق کے ابتدائی نتائج جولائی 2020 میں آن لائن شائع ہوئے تھے اور اب اسے باقاعدہ طبی جریدے میں شائع کیا گیا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ امریکا میں لگ بھگ 40 فیصد ہلاکتیں 40 سے 74 سال کی عمر کے افراد کی تھیں جبکہ 60 فیصد 75 سال سے زائد عمر کے تھے۔

اس کے مقابلے میں بچوں اور نوجوانوں کی ہلاکتوں کی شرح 3 فیصد سے بھی کم تھی۔

محققین نے کہا کہ اگرچہ کووڈ 19 کی ویکسینز اب تقسیم ہونا شروع ہوگئی ہین، مگر ہر ایک تک ان کو پہنچنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں، اس عرصے کے دوران جس حد تک احتیاط کی جاسکتی ہے، کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فیس ماسک کا استعمال، سماجی دوری کی مشق اور ہاتھوں کو اکثر دھونا ضروری ہے، تاکہ اپنے ساتھ ساتھ خاندان، دوستوں اور دیگر کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں