سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے ایک کمیونٹی فورم برڈ واچ تشکیل دیا ہے جو اس سوشل میڈیا نیٹ ورک میں گمراہ کن تفصیلات کی روک تھام کے لیے بنایا گیا ہے۔

یہ فورم ٹوئٹر صارفین کو ٹوئٹس میں موجود ایسی تفصیلات کی نشاندہی کرنے کے میں مدد فراہم کرے گا جو ان کی نظر میں گمراہ کن ہوگی اور ان میں مددگار نوٹس کا اضافہ کیا جاسکے گا۔

ٹوئٹر نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس نئے فورم کا اعلان کرتے ہوئے اس کا مقصد بیان کیا۔

ٹوئٹر کے پراڈکٹ سیکشن کے نائب صدر کیتھ کولمین نے بلاگ میں کہا 'ہمارا ماننا ہے کہ اس طریقہ کار سے ہمیں گمراہ کن تفصیلات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری ردعمل کا موقع مل سکے گا، جبکہ ان تفصیلات میں مستند اور قابل اعتبار ذرائع سے اضافہ کیا جاسکے گا'۔

فیس بک کی طرح ٹوئٹر کو بھی گمراہ کن تفصیلات کے پھیلاؤ میں روک تھام میں ناکامی پر شدید تنقید کا سامنا ہوتا ہے، بالخصوص کورونا وائرس اور انتخابات کے حوالے سے۔

ٹوئٹر کی جانب سے مشتبہ ٹوئٹس پر لیبلز کا اضافہ کیا جاتا ہے یا ڈیلیٹ کردیا جاتا ہے، تاہم اکثر اس میں اتنی تاخیر ہوجاتی ہے کہ وہ تفصیلات وائرل ہوکر پھیل جاتی ہیں۔

فیس بک کے برعکس ٹوئٹر نے کسی خودمختار فیکٹ چیکر کے ساتھ اشتراک نہیں کیا ہے بلکہ خود جھوٹی خبروں اور گمراہ کن تفصیلات پر مبنی ٹوئٹس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

بلاگ میں گیتھ کولمین نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس طرح کے برادری پر مبنی سسٹؐ کو تشکیل دینے میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے بتدریج مشتبہ ٹوئٹس میں نوٹس کو زیادہ نمایاں کیا جائے گا، مگر فی الحال یہ صرف برڈ واچ پیج پر ہی نظر آئیں گے۔

برڈ واچ کا ٹوئٹر پیج پر ایکٹیو ہے اور کمپنی کے مطابق وہ پبلک ٹرانسپیرنسی کو تشکیل دینے کا عمل جاری رکھے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں