ماضی کی معروف اداکارہ اور شان شاہد کی والدہ نیلو بیگم انتقال کرگئیں

نیلو بیگم اور ان کے بیٹے شان شاہد کی یادگار تصویر — فوٹو بشکریہ شان شاہد فیس بک پیج
نیلو بیگم اور ان کے بیٹے شان شاہد کی یادگار تصویر — فوٹو بشکریہ شان شاہد فیس بک پیج

ماضی کی معروف اداکارہ نیلو بیگم انتقال کرگئی ہیں۔

نیلو بیگم اداکار شان شاہد کی والدہ ہیں اور کافی عرصے سے علیل تھیں۔

ان کے بیٹے شان شاہد نے والدہ کے انتقال کے بارے میں ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا۔

شان نے لکھا 'میں اداس دل کے ساتھ اپنی والدہ کے انتقال کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں جو خالق حقیقی سے جاملی ہیں'۔

انہوں نے انتقال کی وجہ بیان نہیں کی۔

سرگودہا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فلمی دنیا کی نیلو بنی۔

نیلو بیگم نے 1956 میں ہولی وڈ فلم بھوانی جنکشن کے ذریعے فلمی صنعت میں قدم رکھا تھا۔

مگر پاکستانی فلم صنعت میں انہیں شہرت 1957 کی سپرہٹ فلم 'سات لاکھ' کے گانے 'آئے موسم رنگیلے سہانے' میں پرفارم کرنے سے ملی۔

کہا جاتا ہے کہ 1964 میں اس وقت مغربی پاکستان کے گورنر ملک امیر محمد خان نے نیلوبیگم کو طلب کرکے شاہ ایران کے سامنے رقص کرنے کی ہدایت کی، جس سے اداکارہ نے انکار کیا۔

فوٹو بشکریہ شان شاہد فیس بک پیج
فوٹو بشکریہ شان شاہد فیس بک پیج

تاہم ایسا کرنے پر انہیں ہراساں اور دھمکایا گیا اور مبینہ طور پر گورنر ہاؤس جاتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی مگر ڈاکٹروں نے زندگی بچالی۔

اس واقعے پر معروف شاعر حبیب جالب نے ایک نظم بھی لکھی 'تو ناواقف ادب شہنشاہی تھی، رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے'۔

جسے 1969 میں فلم زرقا کا حصہ بنایا گیا تھا اور اس فلم پر نیلو بیگم کو بہترین اداکارہ کے نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

ریاض شاہد سے شادی کے بعد انہوں نے اسلام قبول کرلیا تھا اور ان کا نام عابدہ رکھا گیا تھا۔

اس فلم کی ہدایات ان کے شوہر ریاض شاہد نے دی تھیں جبکہ اپنے کیرئیر میں نیلو بیگم نے متعدد سپرہٹ فلموں میں کام کیا اور ان کی آخری فلم وار 2013 میں ریلیز ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں