کورونا کے دوران فنکاروں کی کنپٹی پر پستول رکھ کر کام کروایا جارہا ہے، نعمان اعجاز

01 فروری 2021
اداکار کے مطابق پوری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں مکمل غنڈہ گردی ہے—فوٹو: انسٹاگرام
اداکار کے مطابق پوری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں مکمل غنڈہ گردی ہے—فوٹو: انسٹاگرام

پاکستان کے نامور اداکار نعمان اعجاز نے مقامی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کام کے طریقہ کار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران آرٹسٹس کی کنپٹی پر پستول رکھ کر کام کروایا جارہا ہے۔

ہدایت کار رافع راشدی کو دیے گئے انٹرویو میں نعمان اعجاز نے انڈسٹری میں معاوضوں کی عدم ادائیگیوں اور اس ضمن میں اداکاروں اور پروڈیوسرز کو پیش آنے والی مشکلات اور براڈ کاسٹرز کے رویے کے حوالے سے بات کی، جس کا فی الحال مختصر ویڈیو کلپ جاری کیا گیا ہے۔

انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں معاوضوں کی عدم ادائیگیوں سے متعلق سوال پر نعمان اعجاز نے کہا کہ پاکستان میں کوئی اداکار ایسا نہیں، کوئی پروڈیوسر ایسا نہیں جس کا معاوضہ نہ پھنسا ہو۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

نعمان اعجاز نے کہا کہ میرے معاوضوں کی ادائیگیاں رکی ہوئی ہیں تو میں کسی اور کی کیا بات کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک چینل نے مجھے ساڑھے 4 سے 5 کروڑ دینا ہے، دوسرے نے ڈھائی کروڑ روپے دینے ہیں۔

مزید پڑھیں: نعمان اعجاز کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ہیک ہوگیا

اداکار کا مزید کہنا تھا کہ یہ سچ ہے اور یہ سب بڑے چینلز ہیں جو ادائیگیاں نہیں کررہے۔

نعمان اعجاز نے کہا کہ ' ایک چینل نے ساڑھے 4 سے 5 سال سے معاوضہ نہیں دیا، ایک نے 3 سال ہوگئے معاوضہ دینا ہے اور جب بھی معاوضہ لینے جاؤ تو وہ آپ کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیتے ہیں'۔

اداکار نعمان اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ ' کیسا ملک،کتنا مزیدار ملک ہے کہ جس آدمی نے، پروڈیوسر نے ساڑھے 4 سے 5 کروڑ روپے کسی سے لینے ہوں وہ براڈکاسٹر کے آگے ہاتھ جوڑے بیٹھا ہوتا ہے کہ سر میرے پیسے دے دیں اور وہ اس کے آگے 5 سے 10 لاکھ روپے ہڈی کی طرح ڈال دیتا ہے تاکہ اس کا منہ بند ہوجائے'۔

—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

نعمان اعجاز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں یہ کیا ہورہا ہے؟ کون سی اخلاقیات؟ کون سا پروفیشنلزم؟ کون سا کنٹریکٹ؟ کون سا قانون؟ کون ان کی سنوائی کرے گا؟ کون سی تنظیمیں؟ یہ سب بکواس ہے، کوئی قانون ان کو تحفظ نہیں دیتا، کوئی قانون ان کے پیچھے کھڑا نہیں ہوتا، آواز نہیں اٹھاتا'۔

یہ بھی پڑھیں: اکاؤنٹ ہیک ہونے کے بعد نعمان اعجاز کی انسٹاگرام پر واپسی

انہوں نے مزید کہا کہ 'آپ کا ساتھی پروڈیوسر آپ کے لیے کھڑا نہیں ہوتا کیونکہ اس کی جگاڑ فٹ ہے، جس کی جگاڑ فٹ ہے وہ آپ کے ساتھ کیوں کھڑا ہوگا؟'۔

نعمان اعجاز نے اپنی پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'میں نے آپ کے پروگرام میں پچھلی مرتبہ کہا تھا کہ الحمداللہ ہمیں ڈبونے کے لیے باہر سے کوئی بندہ نہیں چاہیے، ہم اس معاملے میں خود کفیل ہیں'۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'آج کے دور میں آرٹسٹ کھوتے(گدھے) ہیں، ہم کھوتوں کی طرح کام کرتے ہیں، ہم گدھے ہیں، گدھوں کو بھی شاید تھوڑا آرام دے دیا جاتا ہے'۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آپ جائیں اور جاکر دیکھیں پروڈکشن کمپنیوں میں کام کیسے ہورہا ہے'۔

—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

نعمان اعجاز نے کہا کہ 'کورونا وائرس کی وبا کے دوران براڈ کاسٹر نے پروڈیوسر کو بلیک میل کیا کہ آپ نے وعدہ کیا تھا تو اب پروجیکٹ کیوں نہیں دے رہے'۔

مزید پڑھیں: نعمان نے بیوی سے ’بے وفائی‘ کا مذاق کیا، لوگوں نے سچ سمجھا، عتیقہ اوڈھو

انہوں نے مزید کہا کہ ' اگر آپ کام نہیں کرتے تو یاد رکھیں آپ کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا'۔

نعمان اعجاز نے محاورتاً کہا کہ کنپٹی پر پستول رکھ کر کام کروایا جارہا ہے، اگر آپ کام نہیں کریں گے تو یاد رکھیں کہ آپ کا مستقبل تاریک ہے، آپ کا ایکٹنگ کیریئر ختم ہوجائے گا۔

اداکار نے مزید کہا کہ یہ سب ہورہا ہے جو پوری انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں مکمل غنڈہ گردی ہے اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے، کوئی لحاظ نہیں کیا جارہا۔

نعمان اعجاز نے کہا کہ کوئی گارنٹی بھی نہیں لے رہا کہ اگر آپ کو کچھ ہوگیا تو کیا ہوگا اور جو 15 سے 20 لاکھ روپے ہسپتال کے اخراجات پر لگنے ہیں اس کا بھی ذمہ دار نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں