وزیراعظم نے پنجاب سے سینیٹ میں فتح یقینی بنانے کی ذمہ داری پرویز الٰہی کو سونپ دی

اپ ڈیٹ 04 فروری 2021
چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب میں حکمران اتحاد کی تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں جس میں وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب بھی شامل ہیں۔  - فائل فوٹو:اے پی پی
چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب میں حکمران اتحاد کی تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں جس میں وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب بھی شامل ہیں۔ - فائل فوٹو:اے پی پی

گجرات: وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب سے سینیٹ میں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما صوبے میں حکمران اتحاد کی تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

اس کے دیگر ممبران میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور گورنر چوہدری سرور شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اہم امور میں مشاورت نہ کرنے پر ق لیگ کا وزیر اعظم سے تحفظات کا اظہار

کمیٹی مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں اتحادیوں کے نامزد اُمیدواروں کی کامیابی کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرے گی۔

یہ فیصلہ اسلام آباد میں دونوں اتحادیوں کے شراکت داروں کے وفود کے درمیان ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان کر رہے تھے۔

مسلم لیگ (ق) کے وفد میں چوہدری پرویز الٰہی، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی شامل تھے جبکہ وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور شفقت محمود نے اجلاس میں وزیر اعظم کی معاونت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ق) کے درمیان مذاکرات کامیاب

ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے اُمیدوار کامل علی آغا کے لیے اپنی پارٹی کی باضابطہ طور پر حمایت کی توثیق کی اور پرویز الہٰی سے کہا کہ وہ اُمیدوار کی فتح کو یقینی بنانے کے لیے اپنے تجربے کو بروئے کار لائیں۔

دریں اثنا چوہدری پرویز الہٰی نے وزیر اعظم کو نئی تعمیر شدہ پنجاب اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کرنے کی دعوت دی اور گزشتہ ماہ مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت کی عیادت کے لیے ان کی رہائش گاہ لاہور جانے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اجلاس کے دوران قومی سیاست سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں اتحادی جماعتیں پنجاب میں بلدیاتی نظام کے بارے میں مسلم لیگ (ق) کے تحفظات پر بات چیت میں مصروف ہیں۔

تاہم جب اس نامہ نگار کے سوال پر مونس الٰہی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران بلدیاتی نظام پر تبادلہ خیال نہیں ہوا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے یہ تاثر مسترد کردیا کہ ان کے والد پرویز الٰہی کو پنجاب حکومت میں ایک نیا اہم عہدہ دیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ق) پنجاب کی 'اعلیٰ بیوروکریسی' میں اپنے حصے کیلئے کوشاں

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے اسپیکر صرف سینیٹ انتخابات میں اپنا مناسب کردار ادا کریں گے۔

اگرچہ مسلم لیگ (ق) کے پاس صرف پنجاب اسمبلی میں 10 اور قومی اسمبلی میں پانچ نشستیں ہیں تاہم موجودہ سیاسی منظرنامے میں اس کا ایک اہم مقام ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے مسلم لیگ (ق) کی خواہش کو اپنے نامزد کردہ امیدوار سے ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے علاوہ وہ چوہدری پرویز الہٰی کی پنجاب کی سیاست میں تجربے سے فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں