اقوام متحدہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا معترف

اپ ڈیٹ 07 فروری 2021
اقوام متحدہ نے پاکستان اور خطے بھر کے لیے ٹی ٹی پی کے خطرے سے بھی خبردار کیا — فائل/فوٹو: رائٹرز
اقوام متحدہ نے پاکستان اور خطے بھر کے لیے ٹی ٹی پی کے خطرے سے بھی خبردار کیا — فائل/فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ نے دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف پاکستانی حکومت کی کوششوں کا اعتراف کرلیا ہے جبکہ ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) گزشتہ برس 3 ماہ میں 100 سے زائد حملے کر چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے دہشت گردی پر نظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے 3 فروری کو جاری کی گئی سلامتی کونسل کی 27 ویں رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ پاکستان 'دہشت گردی کے لیے مالی تعاون کرنے والے افراد کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ مطلوب افراد اور جائیدادوں کے خلاف بھی کارروائی کر رہا ہے'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا ڈوزیئر اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری کے سپرد

رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں 'ٹی ٹی پی کے منحرف گروپوں کا دوبارہ اتحاد' تشویش کا باعث ہے، جن میں 'جولائی اور اگست 2020 میں شہریار محسود گروپ، جماعت الاحرار، حزب الاحرار، امجد فاروقی اور سابق لشکر جنگھوی عثمان سیف اللہ گروپ سمیت 5 گروپوں کا اتحاد شامل ہے'۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ مذکورہ گروپوں کے اتحاد سے نہ صرف پاکستان کے اندر 'دہشت گردی کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے' بلکہ پورے خطے کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ 'جب سے ٹی ٹی پی کی طاقت میں اضافہ ہوا اور اس کے نتیجے میں حملوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے'۔

پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ 'جولائی اور اگست 2020 کے دوران سرحد پار سے 100 سے زائد حملوں کی ذمہ دار بھی ٹی ٹی پی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے دہشت گردی سے متعلق ڈوزیئر پر بھارتی تردید 'مسترد' کردی

اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی افرادی قوت 2 ہزار 500 اور 6 ہزار اراکین پر مشتمل ہے۔

'بھارت کا کردار'

یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ برس اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کو بھارت کی فنڈنگ سے متعلق ڈوزیئر پیش کیا گیا تھا۔

دونوں دہشت گروپوں پر سلامتی کونسل کی کمیٹی کی جانب سے دہشت گردی کا لیبل لگایا جاچکا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ڈوزیئر اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسداد دہشت گردی کے سپرد کرنے کے بعد کہا تھا کہ بھارت، پاکستان اور خطے میں دہشت گردی اسپانسر کررہا ہے اور پاکستانی معیشت کو مفلوج کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے سیکریٹری جنرل پر زور دیا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف اس کی دہشت گردی اور تخریبی مہم روکنے پر مجبور کرنے میں کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: ’عالمی برادری بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ثبوتوں کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے‘

دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ڈوزیئر سے متعلق کہا تھا کہ '2001 سے پاکستان اپنی سرزمین پر 19 ہزار دہشت گرد حملوں کا سامنا اور 83 ہزار جانوں کا نقصان برداشت کرچکا ہے، اس کے نتیجے میں براہِ راست ہونے والا مالی نقصان ایک کھرب 216 ارب ڈالر کے برابر ہے اور سرحد کے اطراف سے بھارتی اسپانسر کردہ دہشت گردی سے پاکستان مسلسل نقصان برداشت کررہا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ دوسری جانب بھارت ریاکاری اور شر انگیزی سے اپنے آپ کو دہشت گردی کا متاثر ظاہر کرتا ہے اور منافقانہ انداز میں پاکستان کے خلاف دہشت گردی سے متعلق الزامات لگا کر بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرتا ہے۔

انہوں نےکہا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر اور اپنے ملک کے اندر جھوٹے فلیگ آپریشن کیے، وہ نقاب اٹھ چکا ہے اور دنیا بھارت کا اصل چہرا دیکھ سکتی ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طویل ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کے لیے ریاستی حمایت یافتہ دہشت گردی ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معروف چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جسے مارچ 2016 میں رنگ ہاتھوں گرفتار کیا گیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا آر ایس ایس-بی جے پی کی بھارت کے اندر مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف 'بدترین دہشت' سے بھی واقف ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں