بھارت مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، امریکا

اپ ڈیٹ 07 فروری 2021
انہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فوری امکان کو رد کردیا۔
---فائل فوٹو: اےپی
انہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فوری امکان کو رد کردیا۔ ---فائل فوٹو: اےپی

امریکا نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

نجی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان زیڈ تارار نے پاک بھارت کشیدگی سمیت دیگر امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کشمیر کے اندر بنیادی انسانی حقوق کا مکمل تحفظ کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 550 دن کے بعد 'فور جی' سروسز بحال

انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی کم کرنے لیے بامقصد مذاکرات کی شروعات کریں۔

زیڈ تارار نے پاکستان اور بھارت کو ایل او سی پر کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر بھی مثبت بات چیت کا آغاز کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت، امریکا کے شراکت دار ہیں اس لیے ضروری ہے کہ وہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کریں۔

مزید پڑھیں: نیویارک اسمبلی میں 'یوم کشمیر' سے متعلق قرارداد منظور، پاکستان کا خیر مقدم

علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے فوری انخلا کے امکان کو رد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن، افغانستان میں جاری صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے کہ طالبان امن معاہدے کی شرائط پر عمل پیرا ہیں یا معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں؟

زیڈ تارار نے کہا کہ امریکا جنگ کا خواہاں نہیں ہے لیکن افغانستان سے امریکی افواج کا فوری انخلا نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا معترف

امریکی محکمہ خارجہ کے اردو ترجمان کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز نیویارک کی اسمبلی میں 5 فروری کو کشمیر ڈے سے متعلق قرارداد منظور ہونے پر دفتر خارجہ نے اسے 'خوش آئند پیش رفت' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ثابت ہوگیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نہیں چھپا سکتا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ 'قرارداد کشمیری عوام کی ہمت اور استقامت کو سراہتی ہے اور ان کی منفرد ثقافتی اور مذہبی شناخت کو تسلیم کرتی ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں