ملک وزیر اعظم اور وزرا کی چوری سے تباہ ہوتے ہیں، عمران خان

اپ ڈیٹ 08 فروری 2021
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کیا
---فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کیا ---فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک وزیر اعظم اور وزرا کی چوری سے تباہ ہوتے ہیں اور ہمارے معاشرے کی مثال لے لیں جہاں کروڑوں روپے کی کرپشن کے بعد سیاسی جماعتوں کے رہنما کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او دے دو۔

اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہو کر امیر ممالک میں جاتا ہے۔

علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ قیام پاکستان کے لیے تقریباً تمام دینی حلقوں نے قائد اعظم کا ساتھ دیا اور آج علما کو بہت بڑا کردار ادا کرنا ہے جس مقصد کے لیے پاکستان تشکیل پایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم، پاکستان کو بطور اسلامی فلاحی ریاست دنیا کا رول ماڈل بنانا چاہتے تھے۔

مزیدپڑھیں: وزیر اعظم عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کو پیچھے چھوڑ دیا

وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ دیا اور مسلم ممالک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مسلمان لیڈر شپ نے اس امر کی کبھی وضاحت نہیں کی۔

عمران خان نے کہا کہ نائن الیون سے پہلے سب سے زیادہ خود کش حملے بھارت میں تامل ناڈو نے کیے تھے اور وہ ہندو تھے لیکن کسی نے انہیں دہشت گرد نہیں کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیڈر شپ کو عالمی فورم پر مغربی ممالک کے رہنماؤں کو سمجھنا چاہیے تھا کہ آزادی اظہار اور پیغمبر ﷺ کی ناموس میں کیا فرق ہے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو توڑنے والوں کی راہ میں عمران خان رکاوٹ ہے، وفاقی وزیر

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب اسلام کو دہشت گردی کے نتھی کردیا گیا تو سوچ کے اعتبار سے مسلمانوں کی تقریق برقرار نہیں رہی اور مغرب میں تمام مسلمان ایک ہی نظر سے دیکھے جانے لگے۔

انہوں نے کہا کہ مغرب میں اسرائیل اور یہودیوں کے خلاف کوئی ایک لفظ ادا نہیں کیا جاتا۔

عمران خان نے کہا کہ ’جرمنی میں یہودی کے خلاف ہولوکاسٹ کا ظلم ہوا اور اب آزادی اظہار کے نام پر کوئی اس پر بات نہیں کرسکتا‘۔

انہوں نے کہا کہ چار یورپی ممالک میں ہولوکاسٹ پر بات کرنے پر جیل کی سزا ہوجاتی ہے وہاں آزادی اظہار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اسلام کا اسکالر نہیں لیکن ایک طالبعلم ہوں، میرا ایمان ہے کہ جو مدینہ کی ریاست تھی اور جو قوم اس ریاست کے اصولوں پر چلے گی اس قوم کو عروج ملے گا اور اگر وہ قوم مسلمان نہ بھی تو اسے عروج ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں سیکیولرازم کی جگہ ہندو راشٹریہ نے لی ہے، وزیراعظم کا اقوام متحدہ میں خطاب

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی معاشرہ قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، آج ہمارے معاشرے کی مثال لے لیں جہاں کروڑوں روپے کی کرپشن کے بعد سیاسی جماعتوں کے رہنما کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او دے دو۔

انہوں نے کہا کہ گائے، موٹرسائیکل اور دیگر چھوٹی چوری کرنے والے جیلوں میں ہیں جبکہ ملک کے وسائل چوری کرکے بیرون ملک لے گئے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں این آر او دے دو۔

عمران خان نے کہا کہ چھوٹے چوروں کی چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، ملک تباہ ہوتا ہے جب اس کا وزیراعظم اور وزیر چوری شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر تمام ممالک دیکھ لیں جہاں ان کے وزیر اعظم اور وزرا پیسہ چوری کرکے بیرون ملک لے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ممالک سے چوری ہو کر امیر ممالک جاتا ہے۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ چند صحافی سپریم کورٹ کے سزا یافتہ مجرم اور جھوٹ بول کر بیرون ملک جانے والے کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہیں تقریر کرنے کی اجازت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے نوجوانوں کو تاثر جارہا ہے کہ چوری کرنا برائی نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس اربوں روپے ملکیت کی جائیدادیں ہیں جس کا جواب وہ نہیں دے سکتے اور یہاں انہیں تقریر کرنے کی اجازت دی جائے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب پولیس افسر یا پٹواری رشوت لیتے ہوئے خوفزدہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ ترین لوگ شام کو ٹی وی پر بیٹھ کر بلند بانگ دعوی کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں