پاکستان کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلہ

اپ ڈیٹ 13 فروری 2021
زلزلے کا مرکز تاجکستان تھا—فوٹو: ڈان نیوز
زلزلے کا مرکز تاجکستان تھا—فوٹو: ڈان نیوز
زلزلے کا مرکز تاجکستان تھا—فوٹو: ڈان نیوز
زلزلے کا مرکز تاجکستان تھا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور پشاور سمیت دیگر علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

میٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.4 تھی اور اس کا مرکز تاجکستان میں 80 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور، سوات سمیت کے پی کے شمالی علاقوں میں زلزلہ

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز تاجکستان کے شہر مرغوب سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور اس کی شدت 5.9 اور گہرائی 91.6 کلومیٹر تھی۔

پاکستان میں اسلام آباد، لاہور اور پنجاب کے دیگر علاقوں کے علاوہ خیبر پختونخوا میں مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور دیگر شہروں میں زلزلے کے بعد شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور گھروں سے باہر نکل آئے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں تین منٹ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جہاں لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

ایشین نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

تاحال کسی قسم کے جانی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد، پشاور سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں زلزلہ

سوشل میڈیا پر شہریوں اور معروف شخصیات نے زلزلے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر سلامتی اور تحفظ کی دعا کی۔

معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ اسلام آباد میں زلزلہ محسوس کیا گیا جہاں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کلمے کا ورد کرتے رہے۔

خیال رہے کہ 16 اکتوبر 2020 کو بھی پشاور اور سوات سمیت خیبر پختونخوا کے شمالی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کی شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی تھی۔

زلزلے کا مرکز افغانستان کا صوبہ بدخشاں تھا جہاں اس کی گہرائی 27 کلو میٹر تھی اور شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی تھی۔

یاد رہے 16جون 2020 کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پشاور سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں دن میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے تاہم کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹرشاکس، اموات کی تعداد 38 ہوگئی

سرکاری خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ صبح ساڑھے چھ بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔

پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز تاجکستان میں سطح زمین سے 112 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔

اس سے قبل 24 ستمبر2019 کو پنجاب اور آزاد کشمیر میں 5.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس نے جہلم اور آزاد کشمیر کے علاقے میر پور کو سب سے زیادہ متاثر کیا تھا۔

زلزلے کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد مختلف علاقوں میں کچھ دن تک وقفے وقفے سے زلزلے آنے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

ستمبر 2019 میں آنے والے زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں جاتلاں کے علاقے میں مختلف مقامات پر سڑکیں دھنسنے کے ساتھ ساتھ متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئی تھیں اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں