نیٹ فلیکس کا کورین فلموں اور ٹی وی شوز میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
اسٹریمنگ سائٹ ایشیا میں بڑھتی ہوئی مارکیٹس کو مزید توسیع دینے کی کوشش کررہی ہے— فوٹو: رائٹرز
اسٹریمنگ سائٹ ایشیا میں بڑھتی ہوئی مارکیٹس کو مزید توسیع دینے کی کوشش کررہی ہے— فوٹو: رائٹرز

دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلیکس نے کہا ہے کہ وہ رواں برس جنوبی کوریا میں اوریجنل فلموں اور ٹی وی شوز میں 50 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق نیٹ فلیکس، ایشیا میں بڑھتی ہوئی مارکیٹس کو مزید توسیع دینے کی کوشش کررہی ہے۔

نیٹ فلیکس نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ کمپنی اوریجنل کورین مواد کی تیاری کررہی ہے جس میں سائنس فکشن تھرلر دی سائلنٹ سی، ریئلٹی سیریز بایکز اسپرٹ اور سٹ کام سو ناٹ ورتھ اٹ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: نیٹ فلیکس کا رواں برس ریکارڈ 70 ہولی وڈ فلمیں ریلیز کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ 2020 کے اختتام تک جنوبی کوریا میں نیٹ فلیکس کے 38 لاکھ سبسکرائبرز تھے اور کمپنی نے عالمی سطح پر جنوبی کوریا کے پاپ کلچر کی مقبولیت کی وجہ سے پہلے ہی لگ بھگ 70 کروڑ سرمایہ کاری کی تھی۔

نیٹ فلیکس اب تک 70 سے زائد کورین شوز بناچکا ہے جن میں زومبی تھرلر کنگڈم اور ڈاکیومنٹری سیریز بلیک پنک: لائٹ اپ دی اسکائی بھی شامل ہیں۔

جنوری میں نیٹ فلیکس نے اعلان کیا تھا کہ وہ رواں سال ریکارڈ 70 ہولی وڈ فلمیں ریلیز کرے گی۔

انتظامیہ نے کہا تھا کہ ریلیز کی جانے والی 70 فلموں کو امریکا میں ریلیز کرنے سمیت عالمی سطح پر انگریزی کے علاوہ دیگر 10 زبانوں میں بھی ریلیز کیا جائے گا۔

نیٹ فلیکس پر ریلیز کی جانے والی فلموں کو 2021 میں 190 ممالک میں ریلیز کرنے کے علاوہ انہیں نیٹ فلیکس کے تعاون سے بعض ممالک کے سینما تھیٹرز میں بھی ریلیز کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیٹ فلیکس کے اینڈرائیڈ صارفین کیلئے بہترین فیچر متعارف

نیٹ فلیکس کی جانب سے زیادہ سے زیادہ فلمیں ریلیز کرنے کا مقصد اپنی حریف اسٹریمنگ ویب سائٹس کو ٹف ٹائم دینا ہے، کیوں کہ کورونا کی وجہ سے سینما تھیٹرز بند ہونے کے باعث ایپل، ڈزنی پلس، ایچ بی او میکس اور دیگر ویب سائٹس نے بھی فلمیں ریلیز کرنا شروع کردی ہیں۔

علاوہ ازیں بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ممالک میں مقامی سطح پر بھی اسٹریمنگ ویب سائٹس کے رجحان میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور آنے والے وقت میں فلموں کو سینما تھیٹرز کے بجائے زیادہ تر آن لائن ریلیز کیے جانے سے متعلق منصوبہ بندیاں بھی کی جا رہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں