اینجلینا جولی کی ’مسجد کتبیہ‘ کی نایاب پینٹنگ ریکارڈ رقم میں فروخت

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2021
پینٹنگ کو ایک کروڑ 15 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا گیا—فوٹو: اے پی
پینٹنگ کو ایک کروڑ 15 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا گیا—فوٹو: اے پی

ہولی وڈ میگا اسٹار اینجلینا جولی کی ملکیت رہنے والی مشرق وسطیٰ کے ملک مراکش کی تاریخی مسجد ’مسجد کتبیہ‘ کی نایاب پینٹنگ ریکارڈ قیمت میں فروخت ہوگئی۔

’مسجد کتبیہ‘ کی ریکارڈ قیمت میں فروخت ہونے والی نایاب پینٹنگ سے متعلق خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ 35 لاکھ امریکی ڈالر تک کی رقم میں فروخت ہوگی مگر وہ ایک کروڑ 15 لاکھ امریکی ڈالر میں فروخت ہوگئی۔

’مسجد کتبیہ‘ کی مذکورہ پینٹنگ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی تخلیق کردہ ہے اور مذکورہ پینٹنگ کو ان کی جانب سے بنائی گئی آخری پینٹنگ بھی کہا جاتا ہے۔

ونسٹن چرچل کی مذکورہ پینٹنگ کو ’ٹاور آف کتبیہ مسجد‘ بھی کہا جاتا ہے، جس کے پس منظر میں کوہ اطلس بھی دکھائی دیتے ہیں۔

پینٹنگ کو براڈ پٹ اور اینجلینا جولی نے 2011 میں خریدا تھا، اب اداکارہ اسے فروخت کریں گی—فائل فوٹو: رائٹرز
پینٹنگ کو براڈ پٹ اور اینجلینا جولی نے 2011 میں خریدا تھا، اب اداکارہ اسے فروخت کریں گی—فائل فوٹو: رائٹرز

کوہ اطلس بلند و بالا پہاڑوں کا وہ سلسلہ ہے جو مراکش، الجزائر اور تیونس تک پھیلا ہوا ہے اور مراکش میں ان پہاڑوں کو مراکش نامی شہر میں انتہائی قریب سے دیکھا جا سکتا ہے۔

مراکش شہر میں ہی 12 ویں صدی کی قدیم ’مسجد کتبیہ‘ بھی موجود ہے، جسے ونسٹن چرچل نے اپنی پینٹنگ میں قید کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اینجلینا جولی ’مسجد کتبیہ‘ کی واحد و تاریخی پینٹنگ فروخت کرنے کو تیار

ونسٹن چرچل نے مذکورہ پینٹنگ 1939 سے 1945 کے درمیان بنائی تھی اور انہیں ’مسجد کتبیہ‘ کی پینٹنگ بنانے کا خیال مراکش کے دورے کے دوران آیا تھا۔

ونسٹن چرچل جنگ عظیم دوئم شروع ہونے کے بعد مراکش کے شہر دارالبیضا یا کاسا بلانکا میں اپنے اتحادیوں کی اہم کانفرنس میں شرکت کے لیے گئے تھے، مذکورہ کانفرنس میں امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ بھی شریک ہوئے تھے۔

پینٹنگ کو ونسٹن چرچل نے فرینکلن ڈی روزویلٹ کو بطور تحفہ دیا تھا—فوٹو: چرچل پروجیکٹ
پینٹنگ کو ونسٹن چرچل نے فرینکلن ڈی روزویلٹ کو بطور تحفہ دیا تھا—فوٹو: چرچل پروجیکٹ

ونسٹن چرچل نے ’مسجد کتبیہ‘ کی پینٹنگ امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کو تحفے میں دی تھی۔

تاہم فرینکلن ڈی روزویلٹ کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے نے مذکورہ پینٹنگ 1945 کے بعد فوری طور پر فروخت کردی تھی اور یوں وہ تاریخی پینٹنگ ایک کے بعد دوسرے مالک سے ہوتی ہوئی 2011 میں اینجلینا جولی اور اس وقت ان کے شوہر براڈ پٹ کے پاس آئی۔

دونوں نے 2011 میں مذکورہ پینٹنگ کو خریدا تھا تاہم دونوں میں 2016 میں علیحدگی ہوگئی اور پینٹنگ اینجلینا جولی کے پاس رہ گئی اور اب اداکارہ نے مذکورہ پینٹنگ کو فروخت کردیا۔

پینٹنگ میں مسجد کے پس منظر میں کوہ اطلس کا نظارہ بھی دیا گیا ہے—فوٹو: اے پی
پینٹنگ میں مسجد کے پس منظر میں کوہ اطلس کا نظارہ بھی دیا گیا ہے—فوٹو: اے پی

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق مذکورہ تاریخی پینٹنگ کو لندن کے پینٹنگز نیلام گھر کرسٹیز میں فروخت کیا گیا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ پینٹنگ 35 لاکھ ڈالر کی رقم میں فروخت ہوگی مگر پینٹنگ کو نامعلوم خریدار نے ریکارڈ قیمت پر خرید لیا۔

فوری طور پر مذکورہ پینٹنگ خریدنے والے شخص سے متعلق کوئی معلومات سامنے نہیں آ سکی مگر نیلام گھر انتظامیہ نے تصدیق کی کہ ’مسجد کتبیہ‘ کی پینٹنگ کو ایک کروڑ 15 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ڈیڑھ ارب روپے تک کی رقم میں فروخت کیا گیا۔

ونسٹن چرچل نے مذکورہ پینٹنگ 1939 سے 1945 کے درمیان بنائی تھی—فوٹو: اے پی
ونسٹن چرچل نے مذکورہ پینٹنگ 1939 سے 1945 کے درمیان بنائی تھی—فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں