سراج الحق، گلبدین حکمت یار کی ملاقات، افغانستان میں قیامِ امن کی کوششوں کی حمایت

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2021
منصورہ میں گلبدین حکمت یار کے لیے استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا—تصویر: جماعت اسلامی ٹوئٹر
منصورہ میں گلبدین حکمت یار کے لیے استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا—تصویر: جماعت اسلامی ٹوئٹر

لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور حزب اسلامی افغانستان کے رہنما گلبدین حکمت یار نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان میں امن اور سیاسی استحکام کے حصول کے لیے عوام کی 'حقیقی نمائندہ حکومت' کی ضرورت ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منصورہ میں گلبدین حکمت یار کے لیے منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ 'امریکا اور بین الاقوامی طاقتوں کو افغانستان کی تعمیر نو میں درپیش مشکلات دور کرنے کے لیے مارشل پلان جیسے امدادی پیکج کا اعلان کرنا چاہیے'۔

افغانستان کے سابق وزیراعظم رہنے والے رہنما حکمت یار نے اپنے وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور ملک میں ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی افواج کا انخلا اور خودمختار حکومت افغانستان کا پائیدار حل ہے، گلبدین حکمت یار

جماعت اسلامی کی قیادت نے حزب اسلامی اور افغان طالبان کی جانب سے افغانستان میں قیامِ امن کے لیے کی گئی کوششوں کی حمایت کی اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں فریقین افغانستان کے مستبقل کے لیے ایک پیچ پر ہیں۔

گلبدین حکمت یار نے اعلان کیا کہ حزب اسلامی کا وفد ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس اور ترکی کی میزبانی میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین کی غیر ملکی افواج سے آزادی کے لیے پاکستان کے عوام اور جماعت اسلامی کی کوششوں کی تعریف کی۔

افغان رہنما کا کہنا تھا کہ جب بھی کسی نے ان کی زمین پر حملہ کیا افغان عوام نے اپنے خون سے مزاحمت کی تاریخ لکھی، انہوں نے کہا کہ یہ صرف عقیدے کی طاقت سے ممکن ہوسکا۔

مزید پڑھیں: افغان حکومت، گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا

سراج الحق نے اپنی سرزمین کو غیر ملکی افواج سے آزاد کروانے کے لیے افغان قیادت اور عوام کی دہائیوں سے جاری جدوجہد اور ان کی ہمت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کو افغان سرزمین سے نکل جانا چاہیے تا کہ ملک کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے۔

ساتھ ہی انہوں نے بھارت سے کہا کہ خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سازشوں کو پروان چڑھانے کے بجائے کروڑوں بھارتی شہریوں کی بھوک اور غربت کے مسئلے پر توجہ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں مکمل یقین ہے کہ کشمیر اور فلسطین کو آزادی ملے اور افغانستان میں امن و استحکام آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق افغان جنگجو گلبدین حکمت یار کا نام بلیک لسٹ سے خارج

قبل ازیں سراج الحق، جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر العظیم اور دیگر نے منصورہ میں افغان وفد کی آمد پر اس کا استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔

گلبدین حکمت یار نے پرتپاک استقبال کرنے پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔


یہ خبر 14 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں