بینکوں کو غیرملکی زرمبادلہ سے متعلق دستی شکایات جمع نہ کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2021
ڈیجیٹلائزیشن کے لیے اسٹیٹ بینک کی ترجیح کے پیش نظر غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق کیسز جمع کرانے کا اختتام کیا جارہا ہے، اسٹیٹ بینک - فائل فوٹو:وکی میڈیا کامنز
ڈیجیٹلائزیشن کے لیے اسٹیٹ بینک کی ترجیح کے پیش نظر غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق کیسز جمع کرانے کا اختتام کیا جارہا ہے، اسٹیٹ بینک - فائل فوٹو:وکی میڈیا کامنز

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے تمام بینکوں کو 30 جون سے غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق دستی شکایات جمع نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'ڈیجیٹلائزیشن کے لیے اسٹیٹ بینک کی ترجیح کے پیش نظر غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق دستی کیسز جمع کرانے کا اختتام کیا جارہا ہے، بینکوں کو پورٹلز قائم کرنے اور اپنے صارفین کو اس حوالے سے معلومات دینے کا مشورہ دیا گیا ہے'۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ 'اسٹیٹ بینک چاہتا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق کیسز ان کے مجازی ڈیلرز (بینکوں) کو ان کے صارفین کی جانب سے جمع کرانے کے اختیارات ختم کردیے جائیں'۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بنک کے معاشی جائزے کتنے درست ہیں؟

اس میں مزید کہا گیا کہ 'تمام بینکوں کو تجویز دی جاتی ہے کہ وہ پورٹلز قائم کرنے کا کام مکمل کریں، سب کو اس حوالے سے اعتماد میں لیں اور اپنے صارفین کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کریں اور فوری طور پر تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ ان کے کلائنٹس کی جانب سے غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق کیسز کو کاغذوں پر جمع کرانے کا 30 جون 2021 تک اختتام ہوسکے'۔

ڈیجیٹل میڈیم کے استعمال کی وجہ سے پیدا ہونے والے قانونی، ٹیکنالوجی اور دیگر خطرات سے نمٹنے کے لیے بینکوں کو لازمی طور پر تخفیف کے انتظامات کرنے چاہیے اور ان کے لیے پورٹلز کی سروسز میں کسی قسم کی رکاوٹ آنے کی صورت میں آپریشنل تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر ہنگامی منصوبے تیار کرنا ہوں گے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'تقریباً 21 بینکوں نے پہلے ہی اپنے پورٹل تیار کرلیے ہیں اور ڈیجیٹل طور پر کیسز موصول ہونے کے علاوہ اپنے صارفین کو اعتماد میں لینا شروع کردیا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں