صحافی ابصار عالم نے ایف آئی اے کی طلبی عدالت میں چیلنج کردی

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2021
ابصار عالم نے اسلام آبادہائی کورٹ میں چیلنج کردیا—فوٹو: ابصار عالم تؤئٹر
ابصار عالم نے اسلام آبادہائی کورٹ میں چیلنج کردیا—فوٹو: ابصار عالم تؤئٹر

سینئر صحافی اور پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم ٹوئٹس اور سوشل میڈیا پوسٹس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے جاری کیے گئے سمن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی ابصار عالم نے حالیہ دنوں میں اپنی ٹوئٹس میں اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مداخلت پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے کسی صحافی، رضاکار کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا، وفاقی وزیر

ایف آئی نے ایک وکیل کی جانب سے ابصار عالم کے خلاف ریاست مخالف بیانات کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرنے کے بعد سمن بھیج دیا تھا۔

دوسری جانب ابصار عالم نے ایف آئی اے کی طلبی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے انہیں شکایت کی کوئی تفصیل فراہم کیے بغیر سمن جاری کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبی کا نوٹس بھی تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کی تاریخ کے بعد جاری کیا گیا۔

ابصار عالم نے کہا کہ سمن بدنیتی پر مبنی ہے اور عدالت سے درخواست کی کہ شکایت کو مسترد کرے۔

مزید پڑھیں: 'پاک فوج کی تضحیک' کا الزام، انگریزی اخبار کے سینئر صحافی گرفتار

یاد رہے کہ گزشتہ برس پنجاب پولیس نے ابصار عالم کے خلاف ’سنگین غداری‘ کا مقدمہ درج کیا تھا اور یہ مقدمہ انصاف لائرز فورم کے علاقائی صدر وکیل چوہدری نوید احمد کی درخواست پر درج کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں