پیپلز پارٹی کا ملتان میں آم کے درختوں کی کٹائی کی تحقیقات کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2021
شہریوں کی جانب سے آم کے باغات کی کٹائی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا—تصویر: اے ایف پی
شہریوں کی جانب سے آم کے باغات کی کٹائی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا—تصویر: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ملتان میں ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے گزشتہ برسوں سے آم کے باغات کی کٹائی اور انہیں شہری املاک میں تبدیل کرنے کی رپورٹس پر سنگین تحفظات کا اظہار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی نے اس معاملے کی شفاف تحقیقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے جاری ایک بیان میں سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ خان بابر کا کہنا تھا کہ 'آم کے باغات اور کھیتوں کو بے دھڑک شہری املاک میں تبدیل کرنے کے زراعت، غذائی تحفظ اور ماحول پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:خان صاحب، بس 10 ارب درخت لگانے کا وعدہ مت بھولیے گا

انہوں نے ان رپورٹس کی شفاف انکوائری کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'غذائی تحفظ ہاؤسنگ اتھارٹیز بنانے سے کہیں زیادہ اہم ہے'۔

رہنما پی پی پی نے ان اطلاعات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آم کے ہزاروں درخت کاٹ دیے گئے ہیں، ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ رپورٹس کہ آم کے باغات کی اراضی ڈی ایچ اے نے ہاؤسنگ اسکیمز کے لیے حاصل کی ہے پریشان کن ہے۔

سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نے کہا کہ شفاف انکوائری کے ساتھ زرعی اراضی اور پھلوں کے باغات کو محفوظ کرنے کا منصوبہ بھی انتہائی ضروری ہے'۔

مزید پڑھیں: شجرکاری مہم: آنے والی نسلوں کیلئے ضروری ہے ہم اپنا طرز زندگی تبدیل کریں، وزیراعظم

خیال رہے کہ ملتان میں زرعی اراضی بالخصوص آم کے باغات کی کٹائی اور ان کی زمین کو ہاؤسنگ سوسائٹی کی تعمیر کے لیے استعمال کیے جانے کی رپورٹس گزشتہ کئی روز سے زیر گردش ہیں۔

اس حوالے سے شہری اپنے تحفظات کا اظہار بھی کررہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس سے متعلق ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں