انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی، کورونا سے پہلے کی سطح پر آگیا

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2021
اگست 2020 سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 7.5 فیصد سے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ - فائل فوٹو:ڈان
اگست 2020 سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 7.5 فیصد سے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ - فائل فوٹو:ڈان

انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں آج روپے کی قدر میں 42 پیسہ اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 154.24 روپے یا کورونا وبا سے پہلے (6 مارچ 2020) کی سطح تک پہنچ گیا۔

گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز ڈالر، 154.58 روپے پر بند ہوا تھا جس کے مقابلے میں آج ڈالر 154.15/ 154.20 پر آگیا ہے۔

انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے روز امریکی ڈالر کی قدر روپے کے مقابلے میں 42 پیسے کم ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 155 روپے سے نیچے آگیا

کرنسی ماہرین کا خیال تھا کہ ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار رہے گا اور روپیہ جلد کووڈ سے پہلے کی سطح تک پہنچ جائے گا۔

اگست 2020 سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 7.5 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع نے اس کی متعدد وجوہات پیش کی ہیں جن میں رواں مالی سال کے 8 مہینوں کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونا بھی شامل ہے۔

تاہم انٹر بینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز نے کہا کہ درآمدکنندگان کی جانب سے ڈالر کی طلب میں کمی کے بعد سے اس کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی، ڈالر ایک روپے 52 پیسے مہنگا ہوگیا

انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلر عاطف احمد نے کہا کہ 'اسی دوران برآمد کنندگان اپنے ڈالروں کی ہولڈنگ کو بڑی تعداد میں فروخت کررہے ہیں جس سے قیمتیں کم ہو رہی ہیں اور مقامی کرنسی کے لیے جگہ پیدا ہو رہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ ڈالر کس حد تک کم ہوگا لیکن آنے والے مہینوں میں مزید آمدنی اور مزید کمی نظر آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان اور عید کے موقع پر بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے اہل خانہ کو زیادہ رقم بھیجتے ہیں اور خیراتی تنظیموں میں زکوۃ دیتے ہیں۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ 'اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی خریداری نے سب سے کم سطح کو چھو لیا ہے اور ہمیں بینکوں میں صارفین سے خریدے گئے 90 فیصد سے بھی زیادہ (ڈالر) کو ڈپازٹ کرانا پڑ رہا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں