او لیول امتحانات 15 مئی کے بجائے 10 مئی کو شروع ہوں گے، وزیرتعلیم

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2021
حکومت نے 24 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ مخصوص علاقوں میں 11 اپریل تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے—فائل/فوٹو: اے پی پی
حکومت نے 24 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ مخصوص علاقوں میں 11 اپریل تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے—فائل/فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ او لیول کے امتحانات 15 مئی سے شروع ہونے تھے لیکن اب 10 مئی سے آغاز ہوگا۔

شفقت محمود نے کہا کہ کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے ہمیں تحریری درخواست کی تھی کہ او لیول اور آئی جی سی ایس ای امتحانات 10 مئی کے بجائے 15 مئی سے شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شفقت محمود نے خط کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ 'صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اب او لیول، آئی جی سی ایس ای امتحانات 10 مئی سے شروع ہوں گے'۔

کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن کی چیف ایگزیکٹو افسر کرسٹین اوزڈین نے خط میں لکھا تھا کہ دیر سے امتحانات شروع ہونے سے 'ہمیں مزید طلبہ کو بہتری کی گنجائش کا موقع دینے کے قابل ہوں گے اور ایجوکیشن سسٹم میں ان کی اکوئیلنس اسی طرح شفاف ہوگی جب انہیں، جو انہوں نے پڑھا ہے، اس کو پیش کرنے کے لیے ایک بہتر موقع ملے گا'۔

شفقت محمود نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ملک میں او لیول امتحانات 15 مئی کو شروع ہوں گے جبکہ ایڈوانس سطح کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس کیمبرج انٹرنیشنل نے تمام امتحانات منسوخ کردیے تھے جو کورونا وائرس کے وبا کے پیش نظر پاکستان کی درخواست پر ملک بھر میں مئی اور جون میں شیڈول کیے گئے تھے۔

رواں برس اعلان کیا گیا تھا کہ بہت کم ممالک میں براہ راست امتحانات منسوخ ہوں گے، جن میں برطانیہ سمیت 10 ممالک شامل ہیں جبکہ طلبہ کو ان کے اساتذہ کے جائزے کے مطابق نمبرز دیے جائیں گے یا ممکنہ گریڈز دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے پر سندھ، بلوچستان کے طلبہ نالاں

بورڈ کا دعویٰ ہے کہ حکومت کی جانب سے کووڈ-19 سے متعلق جاری کیے گئے قواعد کے مطابق براہ راست امتحانات کا انعقاد ممکن ہے۔

قبل ازیں رواں ماہ کے اوائل میں حکومت نے کووڈ-19 کیسز میں اضافے کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

حکومتی اعلان کے بعد اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ بورڈ کے امتحانات دیے گئے شیڈول کے مطابق ہوں گے اور طلبہ کو 'بیس لائن' گریڈ کا آپشن زیر غور نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں بھی بہت زیادہ مسائل ہیں جبکہ یہی صورتحال آزاد کشمیر کے بھی چند اضلاع میں ہے تاہم سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بیماری کی صورتحال قدرے بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل این سی او سی میں مخصوص اضلاع میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک اسکولوں سمیت ہر قسم کے تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شفقت محمود نے واضح کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج ہونے والے اجلاس میں ان تمام چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھے جائیں گے اور اس میں ان مخصوص اضلاع کے علاوہ دیگر علاقوں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان، شفقت محمود ایک مرتبہ پھر ٹاپ ٹرینڈ

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کن اضلاع اور کن شہروں میں تعلیمی ادارے بند کیے جائیں اس کا فیصلہ صوبائی حکومتیں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں خود کریں گی۔

ملک میں کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک ایک سال کے عرصے میں 3 مرتبہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے اور 24 مارچ کو 10 مارچ کے فیصلے کو ہی توسیع دی گئی تھی۔

گزشتہ برس 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے جبکہ سندھ میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے ہی تعلیمی ادارے بند تھے جو 6 ماہ کی طویل بندش کے بعد 15 ستمبر کو دوبارہ کھولے گئے تھے تاہم وبا کی دوسری لہر کے باعث انہیں 26 نومبر کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد 18 جنوری سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولا گیا تھا۔

تاہم 2 ماہ کے عرصے کے بعد ہی ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور وبا کی تیسری لہر کے خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور 10مارچ کوفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے جب ملک کے 9 شہروں میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں