دہلی میں جھگڑے کی ویڈیو سے متعلق اجے دیوگن کا بیان سامنے آگیا

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2021
یہ کہا جارہا تھا کہ اس جھگڑے میں بولی وڈ اداکار بھی شامل تھے — فائل فوٹو: انسٹاگرام
یہ کہا جارہا تھا کہ اس جھگڑے میں بولی وڈ اداکار بھی شامل تھے — فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارت کے شہر دہلی کے ایروسٹی مال کے باہر 2 گروہوں کے درمیان تصادم کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے یہ دعویٰ کیا جارہا تھا اس جھگڑے میں بولی وڈ اداکار اجے دیوگن بھی شامل تھے اور مبینہ طور پر انہیں مارا بھی گیا تھا۔

اب اس حوالے سے اداکار اجے دیوگن کی ٹیم کا وضاحتی بیان سامنے آیا ہے جس میں ان تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کیا گیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اجے دیوگن کی ٹیم کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دہلی کے ایروسٹی مال کے باہر اداکار کی پٹائی کی رپورٹس بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔

مزید پڑھیں: اجے دیوگن کے بھائی فلم ساز انیل دیوگن چل بسے

بیان میں مزید کہا گیا کہ بولی وڈ اداکار اجے دیوگن گزشتہ 14 ماہ سے بھارت کے دارالحکومت دہلی آئے ہی نہیں۔

اداکار کی ٹیم کے بیان میں کہا گیا کہ جنوری 2020 میں 'تنہا جی- دی ان سنگ واریر' کی پروموشن کے بعد سے اداکار و فلم ساز اجے دیوگن دہلی نہیں آئے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس لیے دہلی میں کسی جھگڑے میں اجے دیوگن کے ملوث ہونے کی میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں۔

اجے دیوگن کے ترجمان نے کہا کہ 'ہم خبر ایجنسیوں اور میڈیا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جان لیں کہ اجے دیوگن 'میدان'، 'مے ڈے' اور 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کی شوٹنگ کے دوران ممبئی میں تھے اور 14 ماہ میں انہوں نے دہلی میں قدم نہیں رکھا'۔

انہوں نے درخواست کی میڈیا کوئی بھی چیز شائع کرنے سے پہلے کراس چیک کرلیا کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں دہلی کے ایروسٹی مال کے کیمرا میں دو گروہوں کے درمیان تصادم کی ویڈیو ریکارڈ ہوئی تھی۔

اس حوالے سے 27 مارچ کو دہلی پولیس نے کہا تھا کہ ایروسٹی مال کے باہر دو گروہوں کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا تھا جب ایک گاڑی دوسرے کی گاڑی سے تھوڑی ٹکرا گئی تھی جس کے بعد 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کاجول اور اجے دیوگن ایک دہائی بعد ’تاناجی‘ میں ایک ساتھ

گرفتار کیے گئے ایک فرد کی شناخت 31 سالہ ترنجیت سنگھ کے نام سے ہوئی جو جانکپوری کے رہائشی ہیں اور گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں۔

جھگڑے کے باعث گرفتار ہونے والے دوسرے فرد کی شناخت 29 سالہ نوین کمار کے نام سے ہوئی جو چھاولہ گاؤں کے رہائشی ہیں اور ایک پراپرٹی ڈیلر ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ جھگڑے میں ملوث دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کرائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں افراد کے خلاف ہنگامہ آرائی سے متعلق دفعات اور کورونا وائرس پروٹوکولز کی خلاف وزری کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں