شرمین عبید چنائے نے اقلیتوں کے مسائل اجاگر کرنے کیلئے پلیٹ فارم بنا دیا

وائیٹ ان دی فلیگ کے ذریعے اقلیتوں کی کہانیاں سامنے لائی جائیں گی—فائل فوٹو: ایس او سی فلمز
وائیٹ ان دی فلیگ کے ذریعے اقلیتوں کی کہانیاں سامنے لائی جائیں گی—فائل فوٹو: ایس او سی فلمز

’آسکر‘ ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے نے پاکستان میں موجود اقلیتوں کو درپیش مسائل کو سامنے لانے اور ان کی حفاظت کے لیے مناسب قانون سازی اور اقدامات اٹھائے جانے کے حوالے سے نیا پلیٹ فارم متعارف کرا دیا۔

شرمین عبید چنائے اپنے فلمی منصوبوں کے ذریعے بھی اقلیتوں، خواتین اور معاشرے کے کمزور طبقوں کے مسائل کو اجاگر کرتی رہی ہیں اور اب انہوں نے ’وائیٹ ان دی فلیگ‘ یعنی ’پرچم میں سفید‘ نامی پلیٹ فارم متعارف کرا دیا۔

ایوارڈ یافتہ فلم ساز نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں پلیٹ فارم کو متعارف کرائے جانے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ پلیٹ فارم پر ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے مسائل کو سامنے لایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پلیٹ فارم کا مقصد اقلیتوں کو پیش آنے والا مسائل کی پرچار کرنا، انہیں درپیش مسائل کا ڈیٹا جاری کرنا اور انسانی حقوق سمیت دیگر حقوق پر کام کرنے والے افراد کو مفصل مواد کی فراہمی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’وائٹ ان دی فلیگ‘ نامی پلیٹ فارم پر خصوصی طور پر طلبہ، سماجی کارکنان اور قانون سازوں کو اقلیتوں کے ساتھ پیش آنے والے مسائل سے متعلق مفصل معلومات ملے گی اور مذکورہ پلیٹ فارم ملک کی اقلیتی برادری کے تحفظ میں کردار ادا کرے گا۔

ایوارڈ یافتہ فلم ساز کی جانب سے متعارف کرائے گئے پلیٹ فارم پر نہ صرف ملک میں بسنے والے غیر مسلم افراد کو درپیش مسائل کا ذکر کیا گیا ہے بلکہ مذکورہ پلیٹ فارم پر مختلف مسلک سے وابستہ افراد کو لاحق خطرات سے متعقل بھی مواد فراہم کیا گیا ہے۔

’وائٹ ان دی فلیگ‘ ویب سائٹ پر اقلیتوں کو لاحق خطرات سمیت لوگوں کو مختلف الزامات کے تحت نشانہ بنانے جیسے مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

مذکورہ پلیٹ فارم کے علاوہ ایوارڈ یافتہ فلم ساز اپنے ہی نام سے شرمین عبید چنائے (ایس او سی) فلمز نامی پروڈکشن ادارہ بھی چلاتی ہیں، جس کے تحت وہ مختلف سماجی مسائل پر دستاویزی فلمیں اور اینیمیٹڈ ویڈیوز بھی بناتی رہی ہیں۔

شرمین عبید چنائے متعدد ملکی و غیر ملکی اداروں اور تنظیموں کی رکن بھی ہیں اور انہیں سماجی مسائل کو اسکرین پر لانے کی وجہ سے منفرت حیثیت بھی حاصل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں