جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا نے کوئی 'سنجیدہ کوششیں' نہیں کیں، ایرانی صدر

31 مارچ 2021
ایرانی صدر کابینہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے — فائل فوٹو / رائٹرز
ایرانی صدر کابینہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے — فائل فوٹو / رائٹرز

ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ تہران نے اب تک جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکا کی طرف سے 'کوئی سنجیدہ کوششیں' نہیں دیکھی ہیں۔

ان کا یہ بیان ان رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے پر ڈیڈلاک کو ختم کرنے کے لیے نئی پیشکش کی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں حسن روحانی نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے سفارت کاری پر زور دیا اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 'زیادہ سے زیادہ دباؤ' کی پالیسی میں ناکامی کا اعتراف کیا۔

تاہم جوہری معاہدے سے 2018 میں دستبردار ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سخت پابندیوں کی طرف اشارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'بائیڈن انتظامیہ کے الفاظ عمل میں تبدیل نہیں ہوئے'۔

انہوں نے کہا کہ 'کیا آپ اتفاق کرتے ہیں کہ ٹرمپ ایک دہشت گرد تھا؟ اگر نہیں تو آپ کی تمام باتیں بےمعنی ہیں، اگر آپ اتفاق کرتے ہیں تو آپ کو ایک لمحے کے لیے بھی ان کے نقش قدم پر نہیں چلنا چاہیے'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار

امریکی پابندیوں نے ایرانی عوام کے زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے اور جس کے باعث تہران کو خوراک، ادویات اور کورونا ویکسین کی درآمد میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے متعدد رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے نئی پیشکش کی ہے، جس میں 20 فیصد یورینیم کی افزودگی روکنے کے بدلے میں پابندیوں میں کچھ نرمی شامل ہے۔

تاہم ایران نے اس پیشکش کو فوری مسترد کردیا تھا اور نامعلوم سینیئر عہدیدار نے سرکاری 'پریس ٹی وی' کو بتایا تھا کہ تہران پابندیاں جزوی طور پر ختم کرنے کے بدلے یورینیم کی افزودگی کم نہیں کرے گا۔

'امریکی جھوٹ بول رہے ہیں'

ان کا یہ بیان ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے جوہری معاہدے کے متعلق ایران کی 'واضح پالیسی' کے مطالبے کی عکاسی کرتا ہے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کئی مواقع پر یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکا کی جانب سے تمام پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد ایران جوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے گا اور واضح کیا تھا کہ تہران کو پابندیاں ہٹائے جانے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی پابندیاں ختم ہونے تک جوہری پروگرام میں تخفیف ممکن نہیں، ایران

ان کی جانب سے یہ موقف امریکا کی طرف سے ایران کی اس پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد سامنے آیا تھا کہ دونوں فریقین قدم بہ قدم جوہری معاہدے کی طرف لوٹیں۔

بدھ کے روز حسن روحانی نے کہا کہ امریکی دعوؤں کے برعکس جوہری معاہدے کی بحالی بہت آسان ہے جس کے لیے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'امریکی جھوٹ بول رہے ہیں کہ انہیں پابندیاں ہٹانے کے لیے وقت درکار ہے، وہ ایک گھنٹے میں ایسا کر سکتے ہیں اور ہمیں ایک لمحے کی ضرورت ہوگی، چند اسکریوز کو ہمیں گھمانے کی ضرورت ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں