'پاکستان میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ 14 اپریل کو ہوگا'

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2021
گزشتہ برس وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے فروری میں ہی رمضان کی پہلی تاریخ کا اعلان کردیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ برس وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے فروری میں ہی رمضان کی پہلی تاریخ کا اعلان کردیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستان میں رواں سال پہلا روزہ 14 اپریل 2021 کو ہوگا۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزارت کا کہنا تھا کہ انشا اللہ سال 1442 ہجری کے رمضان کا چاند 13 اپریل 2021 کی شام نظر آجائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ رمضان کا چاند اسلام آباد، لاہور، پشاور اور کراچی میں صاف دکھائی دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کا پہلا روزہ 25 اپریل کو ہوگا، فواد چوہدری

خیال رہے کہ سرکاری سطح پر چاند کی رویت کا اعلان کرنے کا اختیار رویت ہلال کمیٹی کو حاصل ہے۔

تاہم گزشتہ 2 برسوں سے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رمضان سے کافی پہلے ہی چاند نظر آنے کی تاریخ کا اعلان کردیتے تھے، البتہ رواں برس رمضان المبارک کے چاند کا اعلان وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پلیٹ فارم سے کیا گیا۔

گزشتہ برس فواد چوہدری نے فروری کے مہینے میں ہی اعلان کردیا تھا کہ رمضان کا پہلا روزہ 25 اپریل کو ہوگا بعدازاں رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس اعلان کی توثیق ہوگئی تھی بعدازاں عید کے لیے بھی ان کی اعلان کردہ تاریخ درست ثابت ہوئی تھی۔

موجودہ حکومت میں چاند دیکھنے کے معاملے پر سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن پر تنقید کی جاتی رہی، بالخصوص وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے کئی بار ان پر تنقید کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا چاند دیکھنے کیلئے سائنسی طریقہ اختیار کرنے کا عندیہ

کمیٹی کے چاند دیکھنے کے طریقہ کار پر سخت تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جدید دوربین کو حرام قرار دینے کی سمجھ نہیں آتی جبکہ ہماری پرانی دور بین سو سال پرانی ہے، نماز کے اوقات سورج سے منسلک ہیں اسی طرح چاند کا مسئلہ بھی ایسا ہی ہے۔

اس سےقبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے چاند دیکھنے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہجری کیلینڈر بھی جاری کیا تھا اور ایک موبائل فون ایپلیکیشن بھی متعارف کروائی تھی تاہم مفتی منیب الرحمٰن نے اس سالانہ کیلنڈر کے بھی شدید مخالفت کی تھی۔

فواد چوہدری کی جانب سے اہم مذہبی مواقعوں پر چان کی تاریخ کے اعلان پر مفتی منیب الرحمٰن نے وفاقی وزیر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ فواد چوہدری کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہم شریعت کے پابند ہیں، فواد چوہدری کو دین میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہم ان کی دین میں مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم وزیر اعظم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فواد چوہدری کو اس سے روکیں۔'

یہ بھی پڑھیں: رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں وفاقی حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کو عہدے سے ہٹا کر بادشاہی مسجد لاہور کے مہتمم مولانا عبدالخبیر آزاد کو کمیٹی کا نیا چیئرمین مقرر کردیا تھا۔

بعدازاں ایک بیان میں کمیٹی کے نئے سربراہ مولانا عبدالخبیر نے عید سمیت مذہبی تہواروں میں تنازعات کو ختم کرنے کے لیے شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے چاند دیکھنے کے لیے سائنسی معلومات سے استفادہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں