پاکستان، افغانستان کیلئے سب سے اہم ہمسایہ ملک ہے، امریکی رپورٹ

03 اپريل 2021
علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض معاملات میں پاکستان کا منفی کردار رہا—فائل فوٹو: اے پی
علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض معاملات میں پاکستان کا منفی کردار رہا—فائل فوٹو: اے پی

امریکی کانگریس کے ارکان کی جانب سے تیار کردہ سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان تنازعات کے حل کے لیے پاکستان سب سے اہم ہمسایہ ملک ہے اور رہے گا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق کانگرسینل ریسرچ سروس (سی آر ایس) کی تیار کردہ رپورٹ میں یہ استدلال پیش کیا گیا کہ بیرونی طاقتوں کی مداخلت کے باعث افغانستان کے علاقائی حالات متاثر رہیں گے۔

مزیدپڑھیں: امریکا نے افغانستان کے متحارب فریقین کو ’امن معاہدہ‘ پیش کردیا

اس میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں سب سے اہم پڑوسی ملک پاکستان ہے جس نے کئی دہائیوں سے افغان معاملات میں فعال کردار ادا کیا۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض معاملات میں پاکستان کا منفی کردار رہا۔

25 مارچ کو کانگریس کو بھیجی گئی رپورٹ میں دو اہم امور کی نشاندہی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کی افغانستان سے فوجی انخلا میں تاخیر پر امریکا کو 'سنگین ردعمل' کی دھمکی

جس میں کہا گیا کہ انٹرا افغان مذاکرات کا ماحول غالب رہے گا اور افغان ریاست کے مستقبل کے ڈھانچے اور خدوخال کا تعین ہوگا۔

رپورٹ میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا حالیہ حوالہ بھی شامل ہے۔

جنہوں نے افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوجیوں کے فوری انخلا کی مخالفت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'امریکی خفیہ اداروں کا افغانستان پر طالبان کے ممکنہ قبضے کا انتباہ'

جینس اسٹولٹن برگ نے اس بیان میں متنبہ کیا تھا کہ اگر ہم چلے جاتے ہیں تو ہم ایک مرتبہ پھر افغانستان کو بین الاقوامی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن جائے گا۔

افغانستان کے پڑوسی کیسے افغان امن عمل پر اثرانداز ہوتے ہیں سے متعلق تفصیلات میں دعوی کیا گیا کہ 'پاکستان کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ، جو بھارت کے اسٹریٹجک گھیراؤ سے خوفزدہ ہے، بظاہر افغان طالبان کو دوستانہ اور بھارت مخالف عنصر کے طور پر دیکھتی ہے'۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کہ بھارت کی 'افغانستان میں سفارتی اور تجارتی موجودگی اور امریکی حمایت کے باعث پاکستانیوں کو گھیراؤ کا خوف ہے'۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی سروس افغان باغی گروپوں خاص طور پر حقانی نیٹ ورک سے تعلقات برقرار رکھتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں