فنڈز کے عدم اجرا پر 'این ایچ اے' کے متعدد منصوبے تعطل کا شکار

05 اپريل 2021
متاثرہ منصوبے زیادہ تر خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان سے وابستہ ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
متاثرہ منصوبے زیادہ تر خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان سے وابستہ ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت فنڈز کی فراہمی کے فقدان کی وجہ سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے عملی طور پر تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق این ایچ اے کے ٹھیکیداروں کو گزشتہ 3 ماہ سے فنڈز جاری نہیں کیے گئے اور اس کے نتیجے میں انہوں نے پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت عمل درآمد کیے جانے والے انفرااسٹرکچر منصوبوں پر کام بتدریج کم یا ترک کردیا۔

مزید پڑھیں: سی پیک اتھارٹی سے متعلق 'غیر تسلی بخش' جواب پر اپوزیشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ

اس سے قبل وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے کہا تھا کہ سی پیک سے متعلق تمام منصوبے تیزی کے ساتھ تکمیل کے مراحل میں ہیں۔

متاثرہ منصوبے زیادہ تر خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان سے وابستہ ہیں۔

حکومت نے 21-2020 میں این ایچ اے کے لیے 119 ارب روپے مختص کیے تھے لیکن اس سے متعلق وزارت نے فنڈز میں سے صرف 30 فیصد فنڈز جاری کیے جس کی وجہ سے محکمے کو وقت پر منصوبے مکمل کرنا مشکل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ

وزارت مواصلات کے ایک عہدیدار کے مطابق تیسری سہ ماہی کے لیے فنڈز یکم جنوری کو جاری کیے جانے تھے لیکن وہ اپریل میں جاری کیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ متعلقہ وزارتیں مالی سال کے چاروں سہ ماہیوں کی شروعات میں پی ایس ڈی پی فنڈز، این ایچ اے کو جاری کرنے کی پابند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار فنڈز کے اجرا کا انتظار کرتے ہیں اور عدم فراہمی کی صورت میں وہ کریڈٹ پر تعمیراتی سامان خرید لیتے ہیں اور بعض اوقات واجبات کی عدم ادائیگی کے سبب منصوبوں کو روک دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قوانین پر نظر ثانی

انہوں نے بتایا کہ موجودہ سال کی تیسری سہ ماہی میں بھی ایسا ہی ہوا ہے جب ٹھیکیداروں کو ان کے واجبات ادا نہیں کیے گئے تھے اور انہوں نے منصوبوں پر کام بند کردیا تھا۔

حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر ہونے والے این ایچ اے کے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں قومی شاہراہ و پُلوں کی بحالی، فضل پور بھی شامل ہیں۔

جب اس بارے میں متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا تو این ایچ اے کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ فنڈز کے اجرا میں تاخیر کا ذمہ دار پلاننگ ڈویژن ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ نے تیسری سہ ماہی کے لیے فنڈز جاری کردیے ہیں اور وہ فنڈز این ایچ اے کو پیر (آج) ملیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں