ملکہ برطانیہ کے شوہر، شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2021
شہزادہ فلپ کی اچانک موت آج  صبح کو ونڈسر محل میں ہوئی—فائل فوٹو:اسٹار میکس
شہزادہ فلپ کی اچانک موت آج صبح کو ونڈسر محل میں ہوئی—فائل فوٹو:اسٹار میکس

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر، برطانیہ کی تاریخ میں طویل ترین عرصے تک رائل کونسورٹ کے عہدے پر رہنے والے شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

شہزادہ فلپ کی موت کا اعلان شاہی خاندان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ٹوئٹ میں کیا گیا۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'انتہائی دکھ کے ساتھ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ملکہ برطانیہ کے شوہر، شہزاد فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا نہیں رہے'۔

مزید پڑھیں: ملکہ برطانیہ کے شوہر علیل ہونے پر ہسپتال منتقل

رائل فیملی کی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ شہزادہ فلپ کی اچانک موت آج (9اپریل کی) صبح کو ونڈسر محل میں ہوئی۔

شاہی خاندان دکھ کی اس گھڑی میں دنیا کے تمام لوگوں کے ساتھ اس سوگ میں شریک ہے۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے مزید اعلانات کچھ دیر میں کیے جائیں گے۔

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ فلپ کے انتقال کے بعد برطانیہ کی اہم عمارتوں پر موجود پرچم کو سرنگوں کردیا گیا۔

علاوہ ازیں شہزادہ فلپ کے انتقال کے باعث برطانوی شاہی خاندان سے منسلک تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا ہیڈر اور پروفائل فوٹو بھی تبدیل کردی گئی ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے ان کی طبیعت خراب تھی اور رواں برس فروری میں انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی شاہی خاندان سے اب تک الگ ہونے والے افراد

تاہم ان کی طبیعت میں کوئی بہتری نہ آنے اور قبل از وقت دل کے عارضے کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے انہیں لندن کے دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا شہزادہ فلپس معمول کے چیک اپ کے لیے کار پر سوار ہوکر ہسپتال گئے تھے مگر انہیں معالج نے ہسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا تھا۔

—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

بیان میں تصدیق کی گئی تھی کہ زائد العمری کی وجہ سے شہزادہ فلپس کو احتیاطی تدابیر کے تحت ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

شہزادہ فلپس اور ان کی اہلیہ 94 سالہ ملکہ برطانیہ پہلے ہی کورونا کی وبا کے باعث بیکنگھم پیلس سے نکل کر ونڈسر کے شاہی محل میں مقیم تھے اور انہوں نے احتیاطی تدابیر کے تحت کورونا ویکسین بھی لگوا رکھی تھی۔

شہزادہ فلپس کو پہلے بھی متعدد بار طبیعت میں ناخوشگواری کے باعث ہسپتال منتقل کیا جاتا رہا تھا۔

شہزادہ فلپس نے رواں برس جون میں اپنی 100 ویں سالگرہ منانی تھی اور وہ زائد العمری کی وجہ سے ہی 2017 سے شاہی ذمہ داریوں سے ریٹائرڈ ہوگئے تھے۔

—فائل فوٹو: پی اے
—فائل فوٹو: پی اے

شہزادہ فلپ نے شہزادی الزبتھ سے، ان کے ملکہ بننے سے 5 برس قبل 1947 میں شادی کی تھی اور دونوں کا ساتھ برطانوی شاہی تاریخ میں طویل ترین تھا۔

99 برس کی زندگی میں وہ کبھی بھی بادشاہ نہیں بنے، ان کے بیٹے شہزادہ چارلس بھی 72 برس کے ہو چکے ہیں اور وہ بھی تاحال بادشاہ نہیں بنے۔

شہزادہ فلپس کی اہلیہ 94 سالہ ملکہ برطانیہ نصف صدی سے زائد عرصے سے ملکہ بنی ہوئی ہیں، ان کے بعد شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کا نمبر ہے تاہم خیال کیا جاتا رہا ہے کہ وہ زائدالعمری کی وجہ سے خود بادشاہ بننے کے بجائے بڑے صاحبزادے ولیم کو تخت دیں گے۔

—فائل فوٹو:اے ایف پی
—فائل فوٹو:اے ایف پی

شہزادہ فلپ اور ملکہ برطانیہ کے کُل 4 بچے ہیں، ان کے 8 پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں اور 10 پڑپوتے پڑپوتیاں، پڑنواسے اور پڑنواسیاں ہیں۔

ان کے پہلے بیٹے، پرنس آف ویلز، شہزادہ چارلس کی پیدائش 1948 میں ہوئی، جن کے پرنسس رائل پرنسس این 1950 میں پیدا ہوئیں، ڈیوک آف یورک شہزادہ اینڈریو 1960 میں جبکہ ارل آف ویسیکس شہزادہ ایڈورد 1964 میں پیدا ہوئے۔

شہزاد فلپ 10 جون 1921 کو یونانی جزیرے کورفو میں پیدا ہوئے، ان کے والد یونان اور ڈنمارک کے شہزادہ اینڈریو تھے جو ہیلنس کے کنگ جیورج دوم کے چھوٹے بیٹے تھے۔

ان کی والدہ شہزادی ایلس، لارڈ لوئس ماؤنٹ بیٹن کی بیٹی اور ملکہ وکٹوریا کی پڑنواسی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں