بھارت: مغربی بنگال کے انتخابات میں خونریزی، 5 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2021
ریاست بنگال میں جاری اتخابات کے چوتھے مرحلے میں عوام حق رائے دہی کے استعمال کے لیے پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
ریاست بنگال میں جاری اتخابات کے چوتھے مرحلے میں عوام حق رائے دہی کے استعمال کے لیے پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں جاری انتخابات میں تازہ خونریزی کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے چار افراد فوجی دستوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال میں کئی دہائیوں سے جاری سیاسی تشدد میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور موجودہ ریاستی انتخابات کی مہم کے دوران حریف جماعتوں کے درمیان خطرناک جھڑپیں ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت کی دو ریاستوں میں انتخابات مودی کیلئے اہم معرکہ

کولکتہ کے شمال میں 700 کلومیٹر دور واقع ضلع کوچ بہار میں تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب 400 افراد کے ہجوم نے پولنگ اسٹیشن کی حفاظت کرنے والے محفاظوں کا گھیراؤ کر لیا۔

الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں نے 400 افراد کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے گھیراؤ کے بعد اپنے دفاع میں فائرنگ کی۔

مجمعے نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا گھیراؤ کرلیا اور ان کی رائفل چھیننے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس کی جانب سے اپنے دفاع میں کی گئی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔

اس حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سلیگوری میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کے غنڈوں نے نیم فوجی دستوں کو فائرنگ پر اکسایا۔

اس کے برعکس ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے اس کشیدگی اور ہلاکتوں کا ذمے دار بھارتیہ جنتا پارٹی کو قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں ممتا بینرجی کی جماعت آل انڈیا ترنمول کانگریس اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں گولی لگنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے بعد 75 افراد کو حراست میں لے لیا

بی جے پی کے مقامی رہنما دلیپ گھوش نے اے ایف پی کو بتایا کہ مقتول شخص کا تعلق بی جے پی سے تھا، جھڑپ میں زخمی ہونے والے تین افراد کو مقامی صحت کے مراکز میں داخل کرا دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

9 کروڑ آبادی کی حامل اس ریاست میں انتخابی نتائج کا اعلان 2 مئی کو کیا جائے گا اور اس ریاست میں کامیابی مودی کی بڑی فتح ہو گی۔

مودی کی بڑی ناقد تصور کی جانے والی ممتا بینرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر مزید الزام لگایا تھا کہ وہ بڑی مسلم اقلیت کی حامل ریاست میں فرقہ وارانہ فساد کو ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے۔

بھارت کی چوتھی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست بنگال میں انتخابات 8 مرحلوں میں ہوتے ہیں اور اس وقت انتخابات کا چوتھا مرحلہ جاری ہے۔

مغربی بنگال میں ہفتہ کو ہونے والے انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے 16 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر 80 ہزار سے زائد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں