امریکی صدر جوبائیڈن کی مسلمانوں کو رمضان کریم کی مبارکباد

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2021
امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت تمام عوام کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کے لیے انتھک کام کرے گی—فائل فوٹو: اے پی
امریکی صدر نے کہا کہ میری حکومت تمام عوام کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کے لیے انتھک کام کرے گی—فائل فوٹو: اے پی

امریکا سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں منگل کے روز (آج) سے رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا ہے ایسے میں امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو ماہِ مقدس کی مبارک باد دی ہے۔

ایک خصوصی بیان میں مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے ملک میں موجود مسلم کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ ساتھ اس کے اراکین کو درپیش مشکلات کا بھی ذکر کیا۔

اپنے بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ 'جِل اور میں امریکا اور دنیا بھر میں موجود مسلمان برادری کو اپنی گرمجوش مبارکباد اور نیک تمنائیں بھیجتے ہیں، رمضان کریم'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جیسا کہ ہمارے بہت سے امریکی ساتھی کل سے روزہ رکھنے کا آغاز کریں گے، ہمیں یہ بات یاد آئی کہ یہ سال کس قدر مشکل گزرا'۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ٹرمپ کی پہلی دعوتِ افطار

انہوں نے کہا کہ 'اس عالمی وبا میں دوست اور پیارے ابھی تک خوشیاں منانے اور اجتماع میں اکٹھے نہیں ہوسکتے ہیں اور بہت سارے گھرانے اپنے کھو جانے والے پیاروں کے بغیر افطار کے لیے بیٹھیں گے'۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'اس کے باوجود ہماری مسلمان برادری اس ماہ کا آغاز نئی اُمید کے ساتھ کرتی ہیں'۔

جو بائیڈن نے اپنے بیان میں اس بارے میں بھی بات کی کہ امریکی مسلمانوں نے ملک کے قیام کے بعد سے ہی ریاست ہائے متحدہ امریکا کو کس طرح تقویت بخشی۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'وہ اتنے ہی متنوع اور متحرک ہیں جیسے امریکا کی تعمیر میں انہوں نے مدد کی، آج مسلمان کووِڈ 19 کے خلاف ہماری لڑائی میں آگے ہیں اور ویکسین کی تیاری اور صف اول کے طبی کارکنان کے طور اہم کردار ادا کررہے ہیں'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'مسلمان انٹرپرینیور اور کاروباری مالکان کی حیثیت سے روزگار پیدا کررہے ہیں، صف اول کے دستوں کے طور پر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں، ہمارے اسکولوں میں پڑھا رہے ہیں، ملک بھر میں پر عزم سرکاری ملازمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور نسلی مساوات اور معاشرتی انصاف کے لیے جاری ہماری جاری جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:عہدہ سنبھالتے ہی جو بائیڈن نے مسلمانوں پر عائد سفری پابندی ختم کردی

امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ غنڈہ گردی، تعصب اور نفرت انگیز جرائم کے ذریعے امریکی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تعصب اور حملے غلط ہیں، ناقابل قبول ہیں اور انہیں لازماً رکنا چاہیے، کسی امریکی کو اپنے عقیدے کے باعث خوف میں زندگی نہیں گزارنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری حکومت تمام عوام کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کے لیے انتھک کام کرے گی۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'جیسا کہ ہم انہیں یاد کررہے ہیں جنہیں گزشتہ رمضان سے اب تک کھو چکے ہیں ہم روشن دنوں کے لیے بھی پُر امید ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ قرآن پاک ہمیں یاد دلاتا ہے کہ 'خدا زمین و آسمان کا نور ہے' جو ہمیں اندھیرے سے روشنی میں لے جاتا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ حالانکہ 'اس رمضان ہماری وائٹ ہاؤس کی تقریبات کا انعقاد ورچوئلی ہوگا، جِل اور میں اگلے سال ذاتی طور پر وائٹ ہاؤس کی روایتی عید کی خوشی منانے کے منتظر ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں